اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) عوام گھروں میں بیٹھے ورنہ ایک ماہ کرفیو لگ سکتا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اویس شاہ نے ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ اگر عوام نے سندھ حکومت کیساتھ تعاون نہ کیا اور لاک ڈائون کے باوجود وہ گھروں سے نکلتے ہیں تو پھر پورے سندھ میں ایک ماہ کیلئے کرفیو سکتے ہیں ۔ لاک ڈائون عوام کے کرونا وائرس سے بچائو کیلئے کیا ہے
ہمیں مجبور نہ کیا جائے ورنہ ہم مزید سخت اقدامات اٹھا سکتے ہیں ۔ قبل ازیں کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں مزید سختی کر دی، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق رات 8 بجے کے بعد کسی کو بھی سڑکوں پر آنے کی اجازت نہیں ہوگی جب کہ صرف ہسپتالوں کے قریب واقع میڈیکل اسٹورز کو کھلا رکھا جاسکے گا۔تمام گلی، محلہ، بازاروں میں رات 8 بجے کے بعد کسی بھی قسم کے کاروبار کی اجازت نہیں ہوگی، سندھ حکومت نے پورے صوبہ کو 23 مارچ سے پندرہ روز کے لئے لاک ڈاؤن کیا ہوا ہے، اس دوران تمام تجارتی مراکز، پارکس اور تفریحی مقامات بند ہیں۔ سندھ حکومت نے شہریوں کی نقل و حرکت کو مزید محدود کرنے کے لئے لاک ڈاؤن مزید سخت کردیا ہے۔محکمہ داخلہ سندھ نے نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق اگلے 13 روز کے لیے صوبے میں رات 8 سے صبح 8 بجے تک کھانے پینے کی اشیا اور پرچون کی دکانیں بھی بند رہیں گی لیکن ہسپتال کھلے رہیں گے اور ان کے قریب ترین میڈیکل سٹور وں کو ہی کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔