مہمند(آن لائن ) مہمند،آزمائش کی گھڑی میں ناجائز منافع خوروں نے ذخیرہ اندوزی شروع کر دی ہے۔ اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔ عام آدمی صورتحال سے پریشان، مقامی ضلعی انتظامیہ اشیاء کی قیمتیں کنٹرول کرنے میں ناکام۔ علاقے کے عوام کا گرانفروشوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ۔
قبائلی ضلع مہمند کے مختلف تمام بڑے بازاروں، یکہ غنڈ، میاں منڈی، غازی بیگ،خاخ،لکڑو، مامدگٹ، آٹا اور دیگر علاقوں میں آزمائش اور مصیبت کی گھڑی میں ناجائز منافع خوروں اور دکانداروں نے غریب عوام کی چمڑی ادھیڑکر رکھی ہے۔ کیونکہ لاک ڈاؤن کا سنتے ہی ضلع کے بازاروں میں آٹے کی قیمت 1150 روپے،گھی کا ڈبے میں 100روپے، چینی فی کلو پانچ روپے، ٹماٹر فی کلو پچاس روپے، پیاز فی کلو 80روپے اوراسی طرح تمام اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں خود ساختہ طریقے سے اچانک ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس پریشان کن صورتحال سے غریب دہاڑی کرنے والا طبقہ ہاتھ جوڑ کے بیٹھنے لگے ہیں جبکہ اُن کا کو ئی پوچھنے والا نہیں ہے۔اس ضمن میں بین الاضلائی ٹریفک بند کرانے سے دیگر خوراکی اور غذائی اجناس کی قیمتوں میں بھی اچانک اضافہ ہونے لگا ہے۔دوسری طرف بین الاضلائی ٹریفک بند ہونے کی وجہ سے اشیاء خوردونوش کی قلت کا خطرہ بھی پیدا ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے اور آنے والے دنوں میں شدید مہنگائی کا طوفان بھی برپا ہونے والا ہے۔ اس سلسلے میں علاقے کے غریب عوام نے مقامی ضلعی انتظامیہ اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ حالات کی سنگینی کا نوٹس لیکر غریب عوام کی حالت زار پر رحم کریں۔