اسلام آباد(نیوز ڈیسک)افغانستان کی وزارتِ داخلہ کے مطابق دارالحکومت کابل میں افغان پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے چھ طالبان حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق پارلیمنٹ کی عمارت میں گھسنے سے قبل حملہ آوروں نے پارلیمان کے باہر ایک گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔پولیس نے حملہ آوروں سے لڑنے کے دوران پارلیمان کے احاطے کو خالی کروا لیا۔اس حملے میں کم از کم 18 افراد کے زخمی ہوئے جبکہ ایک خاتون رکن پارلیمان زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ انھوں نے نئے وزیر دفاع کی تقریبِ حلف برداری کے موقعے پر کیا ہے۔سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی تصاویر میں پارلیمنٹ سے دھواں اٹھتے اور لوگوں کو ادھر ادھر بھاگتے دیکھا جا سکتا ہے۔حملے کے وقت پارلیمنٹ کی عمارت میں ارکان پارلیمان موجود تھے۔حملے کے وقت پارلیمنٹ کی عمارت میں ارکان پارلیمان موجود تھےعینی شاہدین کے مطابق عمارت سے ارکان پارلیمان اور دیگر افراد کو باہر نکلتے دیکھا گیا جبکہ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق کابل کے علاقے داہمزنگ میں ایک اور دھماکے کی اطلاع بھی ہے۔ افغان وزیر دفاع کے امیدوار معصوم ستانکزئی نے پیر کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے پارلیمنٹ جانا تھا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں