بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

اپوزیشن سیاسی سکورنگ کے بجائے یہ کام کرے، غیر ملکی فنڈنگ کی بے وقت راگنی کی بجائے لندن سے واپس آ کر قوم کے ساتھ کھڑے ہوں، حکومت کا اپوزیشن کو سخت جواب

datetime 17  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کورونا وائرس کے حوالے سے سیاسی سکورنگ کی بجائے اس بین الاقوامی مسئلے پر قوم کے ساتھ کندھے سے کندھا جوڑ کر کھڑے ہوں، اور غیر ملکی فنڈنگ کی بے وقت راگنی کی بجائے لندن سے واپس آ کر قوم کے ساتھ کھڑے ہوں ِ،

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی بری گورننس کی وجہ قرضوں کے بوجھ کے ضمن میں ہم نے مختصر ترین عرصہ میں 5 ہزار ارب روپے ادا کر دیئے ہیں۔ وہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونیوالے کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزراء نور الحق قادری، غلام سرور خان، او راسلامی نظریاتی کونسل کے چیئر مین ڈاکٹر قبلہ ایاز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہیں تھیں، انہوں نے کہا کہ گلوبل وائرس کرونا کے حوالے سے وزیراعظم کی طرف سے اعتماد میں لینے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ اجلاس میں کرونا کے حوالے سے ابتک ہونے والے اقدامات سے آگاہ کیا گیا ہے، صوبائی حکومتوں سے مل کر جو کام کیا جا رہا ہے اس کا جائزہ بھی پیش کیا گیا احتیاط، بچاو اور حفاظتی ندابیر اور اس سے قومی معیشت پر کیا اثرات رونما ہو سکتے ہیں اس پر بھی بات کی گئی ایک بجٹری ڈاکیو منٹ پیش کیا گیا اور بحث کے دوران اس بجٹ کی حکمت عملی کے پیر کو معاشی استحکام اور مہنگائی پر کنٹرول، اہداف کا حصول، پبلک سیکٹر پروگرام قرضوں میں کمی، معاشروں کے کمزور طبقوں کے لئے موثر اقدامات کو یقینی بنانا اور وزیراعظم کے ویژن کے مطابق عوام کی مشکلات کے تدارک کے لائحہ عمل پر کام کر کے انہیں بتانا شامل ہے۔ کابینہ کو خزانہ کے مشیر نے بتایا کہ مشکل حالات کے بعد جو اہداف حاصل کئے گئے ہیں، اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، اور کہا گیا جو رقم گزشتہ بجٹ میں مختص کی گئی تھی اس کو ان منصوبوں پر 30 جون تک خرچ کیا جائے،

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور مولانا نور الحق قادری نے کہا کہ 13 مارچ کو سیکیورٹی کونسل میں مجھے ڈاکٹر قبلہ ایاز چیئر مین اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے بعد ہمیں یہ ذمہ داری دی گئی تھی، اور ہم نے تمام مکاتب فکر کے علماء سے رابطے ہوئے ہیں اور کرونا کے حوالے سے سب سے تعاون کا یقین دلایا ہے۔ اور حکومت ان سب کی شکر گزار ہے کہ دینی مدارس میں چھٹیاں دیں، محافل نعت، محافل قرآت، تعلیم اسناد کی تقاریب بھی منسوخ کی گئیں،

انہوں نے کہا کہ مسلمان ہمارا ایمان ہے کہ کوئی بھی بیماری یا تکلیف صرف رب کی طرف سے ہوتی ہے اور وہ ہی اس سے شفا، اور نجات دیتا ہے، توکل کا مطلب یہ نہیں ہے کہ احتیاطی تدابیر سے لاتعلق ہو جانے بلکہ یہ بھی توکل کے عین مطابق ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئر مین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل میں فیصلے کے نتیجے میں جو 13 اصول بنائے گئے وہ وزیر مذہبی امور نے پیش کر دیئے ہیں، وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہا ہے کہ

بین الاقوامی پروازیں جنہیں اسلام آباد، لاہور اور کراچی تک محدود کر دیا تھا۔21 مارچ سے تمام قومی ایئر پورٹس سے بین الاقوامی پروازیں آ جا سکیں گی، تا ہم تربت اور گوادر ایئر پورٹ پر یہ پابندی قائم رہے گی انہوں نے بتایا کہ اب ڈومیسٹک پروازوں سے سفر کرنے والے مسافروں کی سکینگ ہو گی جبکہ باہر سے آنے والے ہر پرواز کو ایک سرٹیفیکیٹ دینا ہوتا جس میں بتانا ہو تا ہے کہ اسے ڈی انفیکسٹ کیا گیا ہے، اور اگر کرونا کے مرض میں مبتلا کوئی مسافر ہے تو اس سے بھی آگاہ کرنا ہو گا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ عمرہ زائرین کو خصوصی پروازوں سے واپس لایا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ دنیا بھر میں موجود تمام پاکستانیوں کو ہر ممکنہ معاونت کی جائے، انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں اور کرونا وائرس کے پھیلاو کے پیش نظر ان کی تمام ضروریات کا خیال رکھا جائے اور ان کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے، وزیراعظم نے کہا کہ ملکی سطح پر کرونا کی صورتحال پر نظر رکھنے کے لئے نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے ضروری فیصلے کرے گی،

اس کے ساتھ ساتھ معیشت کو کسی ممکنہ صورتحال سے محفوظ رکھنے کے لئے مشیر خزانہ کی سربراہی میں بین الوزارتی کمیٹی کا قیام بھیعمل میں لایا جا چکا ہے۔جو روزانہ کی بنیاد پر ملکی معیشت کا جائزہ لے کر فیصلے کرے گی، اجلاس میں چینی کے بحران کی تحقیقات کے لئے قائم کمیٹی میں آئی ایس آئی کا نمائندہ شامل کرنے کی بھی منظوری دی گئی، سٹیٹ بنک آف پاکستان کی جانب سے تجویز کردہ رکن کو کمیٹی میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی، جبکہ اجلاس میں آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ اسٹریٹیجی پیپر کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ منظور شدہ بجٹ اسٹریٹیجی پیپر کے مطابق بجٹ کی ترجیحات میں معاشی استحکام،

مہنگائی پر کنٹرول، آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ معاملات کے تحت اہداف کا حصول، پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت شرح نمو اورنوکریوں کے مواقعوں میں اضافہ لانا، بجٹ کے خسارے اور قرضوں میں کمی لانا، ریونیو میں اضافہ اور خراجات پر کنٹرول کرنا، معاشرے کے کمزور طبقوں کا تحفظ، قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیئے موثر اقدامات کو یقینی بنانا، وزیرا عظم عمران خان کے وژن کے مطابق عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر عمل درآمد اور ادارہ جاتی اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانا شامل ہے۔بجٹ اسٹریٹیجی پیپر کے اہم نکات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ آئندہ بجٹ میں یہ کوشش کی جائے گی کہ ملکی معیشت استحکام و ترقی کی راہ پر گامزن رہے

اس کے ساتھ ساتھ کرونا وائرس کے عالمی معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات سے ملکی معیشت کو محفوظ رکھا جائے، کابینہ کو بتایا گیا کہ مالی نظم و ضبط کو یقینی بنانابجٹ کے اہم نکات میں شامل ہے، اسٹریٹیجی پیپر میں شرح نمو مہنگائی، ریونیو، بجٹ خسارے، ملکی قرضوں اور جی ڈی پی کے حوالے سے موجودہ سال کی صورتحال اور آئندہ مالی سال کے لئے اہداف کے تخمینوں پر بھی بریفنگ دی گئی، کابینہ کو بتایا گیا ہے کہ بجٹ کی اخراجات کی ترجیحات میں ڈیفنس اور سیکورٹی کے علاوہ احساس اور سماجی تحفظ، پبلک سیکٹر ڈویلپیمنٹ پروگرام سرکاری ملازمین کی تنخواہیں، ہاوسنگ اور نیا پاکستان کے تحت مختلف اقدامات، فوڈ سیکیورٹی، ہیلتھ ہائر ایجوکیشن، ٹورازم وغیرہ شامل ہیں،

وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح عام آدمی خصوصا کم آمدنی والے اور کمزور طبقات ہیں ا نہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے عالمی معیشت پر منفی اثرات کے پیش نظر ملکی معیشت کو محفوظ رکھنے کے لئے بھر پور کوشش کی جائے گی، وزیراعظم نے کہا کہ ملک بھر میں پناہ گاہوں کے نیٹ ورک میں اضافے کے حوالے سے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں تا کہ کمزور اور بے سہارا لوگوں کو سہارا فراہم کیا جا سکے، مشیر خزانہ نے معاشی استحکام اور نظم ضبط کے لئے حکومتی اقدامات اور ان کے نتائج سے کابینہ تفصیلی طور پر آگاہ کیا، مشیر خزانہ نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے پانچ ہزار ارب روپے ملکی قرضے کی مد میں واپس کئے ہیں۔  پرائمری بیلنس(آمدنی اور اخراجات میں فرق)

کو بہتر کیا گیا، وزارتوں کو مالی طور پر با اختیار بنایا گیا، مشیر خزانہ کہ اگرچہ کہ ریونیو کے لئے موجودہ حکومت کی جانب سے ماضی کے مقابلوں میں زیادہ بڑے اہداف مقرر کئے گئے تھے، اس کے باوجود ریونیو میں سترہ فیصد دیکھنے میں آیا ہے، انہوں نے کہا کہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت سات سو جبکہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کی مد میں ڈھائی سو ارب روپے جو کہ مجموعی طور پر ساڑھے نو سو ارب روپے مختص کئے گئے، مشیر خزانہ نے بتایا کہ اس سال سماجی تحفظ کے لئے تقریباً دو سو ارب روپے مختص کئے گئے جو کہ ماضی کے مقابلے میں سماجی شعبے کے لئے مختص کی جانے والی رقوم میں سب سے زیادہ رقم ہے۔انہوں نے کہا کہ صنعتی ترقی کے لئے صنعتوں کو بجلی اور گیس کی مد میں مراعات دی گئیں، انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیحات میں صنعتی ترقی شامل ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سماجی تحفظ کے پروگرام احساس کے تحت اکھٹے کئے جانے والے ڈیٹا کی مدد سے حکومت کمزور طبقوں تک پہنچنے کی بہتر پوزیشن میں آچکی ہے۔ انہوں نے کہا آئندہ بجٹ میں حکومت کی بھر پور کوشش ہو گی سماجی تحفظ کے ضمن میں خرچ کی جانے والے رقوم اصل حقداروں اور مستحقین تک پہنچیں اور ایسے طبقوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے،کابینہ کو توانائی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ موجودہ حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں توانائی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے تمام شعبوں میں بہتری آئی ہے وزیراعظم نے توانائی کے شعبے میں درپیش چیلنجز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوشش کے نتیجے میں شعبے میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے تا ہم اس شعبے میں ابھی بہت کام باقی ہے، انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی ناقص حکمت عملی کا سارا بوجھ عوام کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے حوالے سے درپیش مسائل پر قابو پانے کے لئے آوٹ آف باکس سلوشنز پر توجہ دی جائے تا کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…