اسلام آباد(آن لائن) اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد(آئی آئی یو آئی)کورونا وائرس کی روک تھام کے پیش نظر حکومتی ہدایات اور گائیڈ لائنز کو نظرانداز کرتے ہوئے ایک داخلی اجلاس کا انعقاد کرکے کئی لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے ۔
ذمہ دار ذرائع کے مطابق ایک جانب حکومت کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے پیش نظر اقدامات کے طور پر تعلیمی ، سماجی و ثقافتی سرگرمیوں پر پابندی عائد کررہی ہے تو دوسری جانب اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد(آئی آئی یو آئی)تمام تر ہدایات اور گائیڈ لائنز کو نظرانداز کرتے ہوئے ایک داخلی اجلاس کا انعقاد کیا ، ذرائع نے بتایا کہ آئی آئی یو آئی کے ریکٹر نے تمام چیئرپرسنز ، ڈینز ، ڈائریکٹرز ،ڈائریکٹرجنرلز کا پیر کو ایک اجلاس طلب کیا جس میں اندازاً 100 افراد جمع ہوئے ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ موجودہ صورتحال میں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو ایک جگہ پر اکٹھا کرنا قابل فہم اقدام ہے ؟ ایسا کرکے انہوں نے ایک سو افراد کے خاندانوں کو خطرے میں ڈالا ہے ، اگر کسی بھی شخص میں کورونا وائرس موجود ہو تو پھر اس سے کئی لوگ متاثر ہوسکتے ہیں۔اجلاس کے موقع پر سینیٹائزیشن اور دیگر کوئی حفاظتی اقدامات موجود نہیں تھے ۔انہوں نے بدھ کو دوبارہ اجلاس طلب کررکھا ہے ، یہ بات قابل ذکر ہے کہ اجلاس کا انعقاد آن لائن کلاسز کے اجراء پر بات چیت کے لئے کیا گیا تھا جو کہ مکمل طور پر قابل عمل فعل نہیں ہے کیونکہ یونیورسٹی کے زیادہ تر طلباء کا تعلق دور دراز علاقوں سے ہے جو کہ کے پی کے ، بلوچستان ، گلگت بلتستان ، کشمیر اور جنوبی پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں جہاں انٹرنیٹ اور رابطے کیلئے رسائی بھی نہیں ہے۔