کرائسٹ چرچ (این این آئی) نیوزی لینڈ کی حکومت نے دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر نیوزی لینڈ میں داخل ہونیوالوں کیلئے ایک سفری ایڈوائزری جاری کی ہے جس کے مطابق نیوزی لینڈ میں داخل ہونیوالے ہر فرد کو 14 دن کیلئے اپنے آپ کو دوسرے لوگوں سے الگ تھلک ہونا پڑیگا اس ایڈوائزری کا اطلاق فوری طور پر ہو گا۔
ہفتے کو اپنے ایک بیان میں وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے سفری ایڈوائزری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس دن بدن دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور حکومت اپنے شہریوں کو اس وائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے دوسرے ملکوں سے نیوزی لینڈ کا سفر کرنیوالوں کیلئے کچھ فیصلے کئے ہیں جس کے مطابق نیوزی لینڈ میں داخل ہونیوالے ہر فرد کو 14 دن تک خود سے الگ تھلک رہنا پڑیگا اس اقدام سے نیوزی لینڈ کے ہر شہری کو خود کو الگ تھلک کرنے پر مجبور کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ(آج) اتوار سے نافذ العمل ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں دوسری ضروری پروازوں کی اجازت ہوگی ۔وزیراعظم نے کہاکہ لوگوں کو سپر مارکیٹ میں چیزوں کی کمی کی فکر نہیں ہونی چاہیے کیونکہ ملک میں سامان برداری کی اجازت ہوگی ۔ انہوںنے کہاکہ یہ فیصلہ لوگوں کی نقل وحمل پرپابندی کے بارے میں ہے تاکہ شہریوں کوکرونا وائرس سے بچایا جاسکے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کرونا وائرس سے متعلق کئے گئے اقدامات کی اپوزیشن لیڈر کی مکمل حمایت حاصل ہے ۔نیوزی لینڈ نے پہلے ہی ایران ، اٹلی اور چین سے آنے والی پروازوں پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے، ابھی تک نیوزی لینڈ میں کرونا وائرس کے چھ کیسز کی تصدیق ہوئی ہے اور تمام لوگ بیرون ملک سے آئے تھے تاہم ملک کے اندر سے ابھی تک ایک کیس کی تصدیق نہیں ہوسکی اور یہ تمام کیسز آکلینڈ میں رپورٹ ہوئے ہیں ۔