امریکہ سے طالبان کا معاہدہ، دستخط کب تک متوقع ہیں، افغان طالبان نے اعلان کر دیا

21  فروری‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی) افغان طالبان نے کہا ہے کہ امریکا سے معاہدے پر دستخط اس مہینے کے آخر تک متوقع ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے قطر میں موجود طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ امریکا طالبان معاہدے پر دستخط کا اعلامیہ جلد جاری کیا جائے گا۔

سہیل شاہین کے مطابق دونوں جانب سے معاہدے پر دستخط اس مہینے کے آخر تک متوقع ہیں اور اس سے قبل فریقین پرتشدد کارروائیاں روکنے کے حوالے سے اعلامیہ جاری کریں گے۔خیال رہے کہ گذشتہ ایک سال سے امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے جس کے ذریعے امریکا اپنی طویل ترین جنگ سے چھٹکارہ چاہتا ہے۔اس دوران امن مذاکرات کے متعدد دور چل چکے ہیں اور گذشتہ سال ستمبر میں فریقین معاہدے کے قریب بھی پہنچ گئے تھے تاہم کابل حملے میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہونے کے بعد مذاکرات میں تعطل آگیا تھا۔اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلٹ ٹرمپ نے کیمپ ڈیوڈ میں طالبان رہنماؤں سے شیڈول ملاقاتیں بھی منسوخ کردی تھیں۔بعد ازاں دسمبر 2019 میں مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا لیکن بگرام ائیر بیس پر ہونے والے حملے کے بعد مذاکرات پھر معطل ہوگئے تاہم یہ مذاکرات ایک بار پھر شروع ہوگئے۔چند روز قبل امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے طالبان کے ساتھ 7 روز کی جنگ بندی پر متفق ہونے کی تصدیق کی تھی۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…