ٹوکیو(آن لائن)گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے چٹیٹسو وتانابی نامی شخص کو دنیا کا طویل العمر حیات انسان ہونے کا ایوارڈ دے دیا۔ جاپان سے تعلق رکھنے والے 112 سالہ سابق فوجی کا کہنا ہے کہ غصہ نہ ہونا اور ہمیشہ ہنستے مسکراتے رہنا ان کی لمبی عمر کا راز ہے۔تفصیلات کے مطابق جاپان کے چٹیٹسو وتانابی نامی شخص کو دنیا کا معمر ترین انسان تسلیم کر لیا گیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی
ایک رپورٹ کے مطابق گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے گریننگ چٹیٹسو وتانابی نامی جاپانی شخص کو دنیا کا طویل العمر حیات انسان ہونے کے ایوارڈ سے نوازا ہے۔ رپورٹ کے مطابق معمر ترین جاپانی شخص کی عمر 112 سال اور 344 دن ہے، عمر کے اس حصے میں بھی چٹیٹسو وتانابی صحت مند زندگی گزار رہے ہیں۔گریننگ چٹیٹسو وتانابی کی ابتدائی زندگی سے متعلق بتایا گیا ہے کہ وہ 1907 میں شمالی جاپان کے ایک شہر نیگاتا میں پیدا ہوئے، بڑے ہوئے تو ابتدائی طور پر فوج میں شمولیت اختیار کی۔وہ جنگ عظیم دوئم کا حصہ بھی رہے۔ فوج سے ریٹائرمنٹ کے بعد عام طور پر وہ سبزیاں اور پھل اگانے اور گنے کے کھیتوں میں کام کرنے کے عادی تھے۔معمر ترین جاپانی شخص سے متعلق بتایا گیا ہے کہ وہ پانچ بچوں کے والد بھی ہیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق چٹیٹسو وتانابی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے تمام دانت گنوا چکے ہیں، دانت گنوانے کے باوجود بھی ان کے پاس دودھ کے دانت موجود ہیں اور وہ ان دانتوں کے ساتھ اب کسٹرڈ اور کریم کھانا پسند کرتے ہیں کیونکہ ایسی چیزوں کو انہیں چبانا نہیں پڑتا۔چٹیٹسو وتانابی سے متعلق ان کی بڑی بہو کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی بھی اپنے سسر کو تیز آواز میں بات کرتے نہیں سنا، وہ ہمیشہ دھیمے لہجے میں بات کرتے ہیں اور متحمل مزاج ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے سسر کو کبھی غصے میں بھی نہیں دیکھا، ان کے نزدیک وہ ایک بہت ہی دیکھ بھال کرنے والے آدمی ہیں۔ علاوہ ازیں اس وقت دنیا کی طویل العمر حیات خاتوں جن کی عمر 117 سال ہے ان کا تعلق بھی جاپان سے ہے۔ واضح رہے کہ چٹیٹسو وتانابی سے قبل دنیا کے طویل العمر حیات مرد مسازو نوناکا تھے اور وہ بھی جاپان سے ہی تعلق رکھتے تھے جو کہ گزشتہ سال 113 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔