جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

کرونا وائرس چمگادڑ سے براہ راست انسانوں تک نہیں پہنچا بلکہ کس جانور نے آگے پہنچانے کا کام کیا ؟اصل وجہ تو اب سامنے آئی،تہلکہ خیز انکشافات

datetime 8  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(این این آئی) چین کے سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے پھیلنے میں پینگولن پر شک ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ معدومیت کے خطرے سے دو چار جانور پراسرار کرونا وائرس کو انسان میں منتقل کرنے کا سبب بنا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی ساوتھ چائنا ایگریکلچر یونیورسٹی کے محققین نے اس پراسرا وائرس کو انسانوں میں منتقل کرنے کا شبہ پرت دار جانور پینگولن پر ظاہر کیا البتہ انھوں نے مزید کوئی معلومات جاری نہیں کی ہیں۔نئے وائرس کے حوالے سے خیال کیا جارہا ہے کہ چمگادڑوں سے آگے پھیلا تاہم محققین کہتے ہیں کہ وائرس چمگادڑ سے براہ راست انسانوں تک نہیں پہنچا بلکہ درمیان میں کسی اور جانور نے وائرس کو آگے پہنچانے کا کام کیا ہے۔چین کے سائنسدانوں نے جاننے کیلئے 1000 سے زائد جنگلی جانوروں کے نمونے حاصل کیے جن کے مشاہدے سے معلوم ہوا کہ پینگولن میں موجود وائرس کے کروموسوم کی ترتیب کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے کروموسوم کی تربیب سے 99 فیصد تک مماثلت رکھتے ہیں۔بین الاقوامی یونین برائے تحفظِ قدرت (آئی یو سی این) کے مطابق پینگولن کو دنیا میں سب سے زیادہ سمگل کیا جانے والا جانور تصور کیا جاتا ہے، افریقا اور ایشیا میں پچھلے کئی سالوں میں 10 لاکھ سے زائد پینگولن کو پکڑا جاچکا ہے۔چین اور ویت نام کی بازاروں میں پینگولن خرید و فروخت کے لیے بھیجے جاتے ہیں، پینگولن کے جسم پر موجود چھلکوں کا کوئی طبی فائدہ نہیں ہے مگر اس کے باوجود اس کے ان کے چھلکوں کو ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے جبکہ اس کے گوشت کو بلیک مارکیٹ میں فروخت کیا جاتا ہے۔ماہرین نے چین کے سائنس دانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سے متعلق مزید معلومات فراہم کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…