اسلام آباد( آن لائن ) اسلام آباد ہائی کورٹ میں فلم زندگی تماشا کی نمائش روکنے کے لیے دائردرخواست پر سماعت جسٹس عامر فاروق نے کی درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے درخواست واپس لینے کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور دے دی۔
دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ابھی فلم کہاں ان آئیر ہوئی جو چیز قوم کو نہیں بھی پتہ،آپ وہ بتا رہے ہیں کیا آپ نے فلم دیکھی ہے کہاں دیکھی ہے کیا ریلیز ہوئی جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فلم نہیں دیکھی جس پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ جب آپ نے فلم دیکھی نہیں تو اس کی تشہیر تو نہ کریں وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر فلم کا پرومو جاری ہوا جس میں نعت خواں کی تضحیک کی گئی جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ فلم کی ریلیز کی تاریخ کیا ہے؟ وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ریلیز نہیں ہوئی ابھی پنجاب حکومت نے ریلیز پر پابندی لگائی ہے شہریوں کے مذہبی جذبات کا خیال رکھا جانا ضروری ہے درخواست گزارکے وکیل نے درخواست واپس لینے کی استدعا کی جس کو عدالت نے منظور کر لیا۔