بیجنگ(آن لائن)کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 132 اور متاثرہ افراد کی تعداد 5 ہزار 9 سو 74 تک پہنچ گئی، چین کے علاوہ 16 دوسرے ممالک میں بھی وائرس پہنچ چکا ہے، چینی صدر نے وائرس کو شیطان قرار دے دیا، کہتے ہیں چین اسے ضرور شکست دے گا۔
چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والا یہ وائرس چین کے دوسرے شہروں کے علاوہ دنیا کے 16 ممالک میں پھیل چکا ہے، سفری پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں۔آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکوٹ موریسن نے اعلان کیا ہے چینی شہر وہان سے آنے والے 6 سو شہریوں کو دو ہفتوں کے لیے ملک سے 2 ہزار کلومیٹر دور کرسمس جزیرے میں الگ تھلگ رکھا جائے گا۔ ادھرچینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ ان کا ملک ‘شیطان’ وائرس سے مقابلہ کر رہا ہے جس نے اب تک 100 سے زائد لوگوں کی جان لے لی ہے۔ انہوں نے یہ ریمارکس بیجنگ میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ سے چین میں ہزاروں لوگوں کو متاثر کرنے والے اور درجنوں ممالک تک پہنچنے والے نوول کرونا وائرس پر عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تشویش پر بات کرتے ہوئے کہی۔چینی صدر نے عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیدروس ادہانوم کو بتایا کہ چینی عوام کورونا وائرس کی نئی قسم سے لڑ رہے ہیں، یہ ایک شیطان ہے اور ہم اسے چھپنے نہیں دیں گے، حکومت شفافیت کا مظاہرہ کرے گی اور بروقت معلومات جاری کرے گی’۔ان کی یہ رائے ایسے وقت میں سامنے آئی جب وسطی صوبے ہوبے میں مقامی صحت حکام کی جانب سے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے پر چینی سوشل میڈیا پر شدید غم و غصہ نظر آرہا تھا۔
وبا کو قابو کرنے کے لیے چین نے لاک ڈاؤن کو توسیع دیتے ہوئے 17 شہروں تک بڑھا دیا جس کے نتیجے میں 5 کروڑ سے زائد افراد محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔چین نے نئے قمری سال کی چھٹیوں میں 3 دن کا اضافہ کر کے اتوار تک کردی ہیں تا کہ ملک بھر میں دفاتر اور فیکٹریز بند ہونے کے باعث لوگ اپنے گھروں میں رہیں اور انفیکشن پھیلنے کا خطرہ کم سے کم ہو۔تاہم عالمی تجارت کے مرکز اور ڈھائی کروڑ کی آبادی والے شہر شنگھائی میں حکومت نے چھٹیوں میں ایک ہفتے کا اضافہ کرتے ہوئے 9 فروری تک بڑھا دیں۔سائنسدان اس وائرس کے حوالے سے زیادہ فکر مند اس لیے ہیں کہ یہ سارس وائرس سے ملتا جلتا ہے جو 800 افراد کی ہلاکت کا سبب بنا تھا۔