پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

بھارت کے متنازع شہریت قانون کیخلاف امریکا کے 30 شہروں میں مظاہرے،مہاتما گاندھی کے مجسمے کو گھیر کر بھی احتجاج‎

datetime 28  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی ) بھارت کے نئے شہریت قانون کے خلاف امریکا کے 30شہروں میں احتجاج کیا گیا جس میں ہزاروں بھارتی نڑاد امریکیوں نے سڑکوں پر نکل کر اپنی برہمی کا اظہار کیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے باہر سیکڑوں افراد نے جمع ہو کر وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے بازی کی، ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم ملک کے سیکولر آئین کو مجروح کررہے ہیں۔

سیکڑوں مزید افراد نے بھارت کے یومِ جمہوریہ کی تقریب کے موقع پر بھارتی سفارتخانے کے سامنے مہاتما گاندھی کے مجمسے کو گھیر کر احتجاج کیا۔سفارتخانے کے اہلکاروں اور سیکیورٹی عملے نے مظاہرین کو مرکزی گزرگاہ کے قریب آنے سے روکنے کی کوشش کی تاہم مظاہرین کی جانب سے پر امن طور پر آگے دھکیلنے پر یہ کوشش ترک کردی۔بھارت میں ہم وطنوں کی طرح واشنگٹن میں بھی مظاہرین اردو شاعری سے متاثر ہوتے نظر آئے اور سفارتخانے کے باہر احتجاج کرنے والوں کے ساتھ شامل ہونے سے پہلے انہوں نے وائٹ ہاؤس کے باہر علامہ اقبال کی نظم سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہماراگائی۔‎علاوہ ازیں خالصتان کے سیکڑوں حامیوں نے بھی بھارتی سفاتخانے کے باہر مظاہرے میں حصہ لیا لیکن ایک علیحدہ حصے میں جو مقامی پولیس نے ان کے لیے بنادیا تھا۔وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین نیامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو درخواست دی کہ فروری میں دورہ بھارت کے موقع پر نریندر مودی سے متنازع شہریت قانون واپس لینے کا کہا جائے۔انہوں نے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو پر زور دیا کہ بھارت کو اس فہرست میں شامل کیا جائے جہاں مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی ہوتی ہے، اس فہرست میں شمولیت معاشی پابندیوں کا سبب بن سکتی ہے۔ان احتجاجی مظاہروں کا انعقاد نسل کشی کو روکنے والے اتحاد نے کیا تھا جس میں بھارتی پس منظر رکھنے والے متعدد گروہ شامل تھے جنہوں نے بھارت کے یومِ جمہوریہ کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی پالیسی کے خلاف

کارروائی کے دن کے طور پر منایا۔وائٹ ہاؤس سے بھارتی سفارتخانے کی جانب 3 سے 4 گھنٹے مارچ کرنے کے دوران مظاہرین مسلسل بھارتی حکومت کی ’نسل پرستانہ اور مسلمان مخالف پالیسیز کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔واشنگٹن میں ریلی کا انعقاد کرنے والوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے قوانین بھارت کے 25 کروڑ مسلمانوں کو تنہا کرنے اور انہیں دوسرے درجے کے

شہری میں بدلنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔نیویارک میں ہونے والی ریلی میں انڈین امیریکن مسلم کونسل، ہندوز فار ہیومن رائٹس، ایکوٹی لبس، شری گرو روداس سبھا آف نیویارک، بلیک لائوز میٹر اور جیوش وائس فار پیس نے بھی شرکت کی۔مظاہرین نے نریندر مودی، بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے علاوہ حکمراں جماعت بھارتیا جنتا پارٹی اور اس کی نظریاتی بانی جماعت راشٹرا سیوک سنگھ کے خلاف بینرز اٹھا رکھے تھے۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…