پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

ڈیڑھ سال میں ہر چیز اوپر گئی، اگر کوئی چیز نیچے آئی ہے تو وہ آمدن ہے،سراج الحق نے حکومت کو نحوست قرار دیدیا

datetime 19  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

گوجر خان (این این آئی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ملک میں آٹے کے بحران نے حکمرانوں کی لاعلمی اور نااہلی کا پول کھول دیاہے۔ڈیڑھ سال میں ہر چیز اوپر گئی، اگر کوئی چیز نیچے آئی ہے تو وہ آمدن ہے،موجودہ حکومت کی نحوست کی وجہ سے ملک سے خیر و برکت اٹھ گئی ہے،مہنگائی، بے روزگاری اور مایوسی کے اندھیروں نے ملک کو چاروں طرف سے گھیر لیاہے۔

اناج میں کمی، آٹا سمیت خوراک کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے غریب کی کمر توڑ دی ہے۔آٹے کے بحران اور مہنگائی نے مزدور کو بستر مرگ پر پہنچا دیاہے۔ موجودہ حکومت نے پندرہ ماہ میں عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسائے ہیں۔ حکومت نے مہنگائی پر قابو پانے کی کوشش نہ کی تو عوام اسے زیادہ دیر برداشت نہیں کریں گے۔ حکومت میں آنے سے پہلے عمران خان کہتے تھے کہ جو حکومت ڈلیور نہ کر پا رہی ہو اس حکومت کو ٹیکس یا بل نہیں دینا چاہیے۔ آج ان کی حکومت ڈلیور نہیں کر پا رہی تو کیا اس حکومت کو ٹیکس یا بل دیا جانا جائز ہے؟۔ ایک طرف حکومت آٹا، چینی، گھی، دالیں اور دیگر اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی ہے تو دوسری طرف وزراء عوام کی بے بسی کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ ان شہزادوں کے دلوں میں غریب کے لیے کوئی درد نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرخان میں کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ایک سال میں شوگر ملز مافیا نے 155 ارب روپے اپنی جیبوں میں بھرے ہیں۔ چینی کی قیمتوں میں 50 فیصد اضافہ ہواہے، کیا چینی باہر کے ملک سے درآمد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آٹے اور گندم کا بحران پیدا ہونے پر ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے جو پتہ لگائے کہ یہ بحران کیسے پیدا ہوا ہے۔ اس سازش میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور گندم کی پیداوار میں بھی خود کفیل ہوگیا تھا لیکن موجودہ حکومت کی بدتدبیری نے ملک میں آٹے کے بحران کو جنم دیا ہے۔

دس لاکھ ٹن گندم کو مرغیوں کی خوراک میں شامل کر دیا گیا۔ کئی لاکھ ٹن گندم باہر بھجوا دی اور ناقص زرعی پالیسیوں کی وجہ سے 20 لاکھ ٹن گندم کی پیدوار میں کمی ہوئی ہے اب تو پاکستان کے عوام جھولیاں اٹھا اٹھا کر کہہ رہے ہیں کہ ہمیں نیا پاکستان نہیں چاہیے ہمیں پرانا پاکستان ہی لوٹادو۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عوام ملک میں نئے کارخانے چاہتے ہیں لیکن حکومت لنگر خانے بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی مہنگائی، بے روزگاری کے خلاف تحریک چلائے گی۔ جماعت اسلامی عوام کے دکھ درد کو اپنا دکھ سمجھتی ہے۔ انشاء اللہ جماعت اسلامی بر سر اقتدار آ کر عوام کو تعلیم و صحت مفت اور خوراک ارزاں قیمت پر فراہم کرے گی۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…