ریاض (این این آئی)سعودی عرب میں ان دنوں طائف شہر کے جنوب میں واقع کھیتوں میں بادام کے پودوں کی سفیدی چھائی ہوئی ہے۔ فصلِ ربیع کی آمد قریب ہے۔سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق تجربات اور تحقیقی مطالعوں سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ طائف کے جنوب میں واقع علاقے بادام کے درخت کے لیے مناسب جگہ ہے۔ یہ دوسری جگہ بھی کاشت کیا جا سکتا ہے
تاہم وہاں اس کے پھل کی کوالٹی مذکورہ علاقے جیسے نہیں ہو گی۔اس سلسلے میں ایک کاشت کار عبداللطیف المالیی نے بتایا کہ بادام کی کاشت کے ابتدائی مرحلے کا آغاز فصل ربیع کی آمد کے ساتھ ہوتا ہے۔ ابتدا اس کے پھول کا رنگ سفید ہوتا ہے جو وقت کے ساتھ اپنا رنگ تبدیل کرتا رہتا ہے۔ درمیان میں اس کا رنگ سبز بھی ہوتا ہے اور آخر کار تقریبا ایک ماہ بعد سْرمئی رنگ کے ساتھ اپنے اختتام پر پہنچتا ہے۔ایک اور کاشت کار سعد الحارثی نے بتایا کہ بعض مرتبہ لوگ بادام کے مکمل طور پر پکنے سے قبل اسے کھانا پسند کرتے ہیں ، اس کو قضیم کے نام سے جانا جاتا ہے۔ علاقے کے بہت سے لوگ بادام کوعرب ضیافت کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ اس دوران میزبان خود بادام کو توڑ کر اس کا پھل پیش کرتا ہے جو کہ مہمان کا اکرام اور اس کو بلند مرتبہ دینا شمار کیا جاتا ہے۔