اسلام آباد (آن لائن /مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیل کی جانب سے جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ ؟ غیر ملکی ذرائع نے کہا ہے کہ اسرائیلی ہوائی اڈوں سے جنگی طیاروںکی پرواز بھرنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے ۔ دوسری جانب تہران امریکا ڈٹا ہوا ہے کہ خطے میں بدعنوانی اور تباہی ایران کی وجہ سے ہے، تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام دیتے ہوئے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ
امریکا ڈٹا ہوا ہے کہ خطے میں بدعنوانی اور تباہی ایران کی وجہ سے ہے۔ انکا کہنا ہے کہ امریکی دعوے مداخلت اور خطے میں انکی موجودگی کا پیش خیمہ ہیں، خطے میں امریکی کشیدگی ختم ہونی چاہیئے۔انھوں نے کہا کہ یہ خطہ امریکا کی موجودگی کو قبول نہیں کرتا، خطے کی اقوام اور حکومتیں ایسا نہیں چاہتیں۔ انکا مزید کہنا ہے کہ خطے میں امریکا کی کرپٹ موجودگی کا خاتمہ ضروری ہے اور اسے ختم ہونا چاہیئے، امریکا نے جنگ لڑی جو کہ بغاوت کا سبب بنی اور سب تباہ کر دیا، امریکی کاروایوں نے انفرا سٹرکچر کو تباہ کردیا، امریکا نے ہر جگہ تباہی پھیلائی اور اس وقت ہمارا خطہ نظروں میں ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکی حملے میں جاں بحق ہونے والے جنرل سلیمانی نے برطانیہ سمیت یورپ کو داعش سے محفوظ بنایا تھا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ان کا کہنا تھا ایران نیوکلیئر ڈیل پر انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای ای) کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا تاہم نیوکلیئر ڈیل مضبوط بنانے کے لیے یورپ، چین اور روس کو مل کر اقدامات کرنے چاہئیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق بورس جانسن نے حسن روحانی پر زور دیا کہ فوری طور پر لڑائی ختم ہونی چاہیے کیونکہ یہ کسی کے بھی فائدے میں نہیں ہے۔بورس جانسن نے حسن روحانی سے کہا تھا کہ ایران کی جوابی کارروائی کے بعد امریکا کی جانب سے نیوکلیئر ڈیل سے علیحدہ ہونے کے دباؤ کے باوجود ہم ایران کے ساتھ جوہری ڈیل پر کاربند ہیں۔ایران کے صدر نے یورپی کونسل کے سربراہ سے بھی ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ امریکا کی جانب سے دواؤں اور غذائی اجناس پر پابندیاں لگانا معاشی دہشتگردی ہے، اقتصادی پابندیوں کے معاملے پر یورپ امریکا سے آزاد پالیسی اپنائے۔