اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

عالمی بینک نے پاکستان کی شرح نمو کے تخمینے میں کمی کردی، کتنی کمی کی گئی اور مالی سال 2020ء میں کہاں تک پہنچے گی؟

datetime 9  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)عالمی بینک نے سخت مانیٹری پالیسی، مالی استحکام کے ساتھ بیرونی عناصر کے تسلسل کے باعث موجودہ مالی سال اور آئندہ 2 سالوں کے لیے ملک کی شرح نمو کے تخمینے میں معمولی سی کمی کردی۔میڈیارپورٹ کے مطابق عالمی اقتصادی امکانات2020‘ کے عنوان سے جاری اپنی تازہ رپورٹ میں بینک نے پیش گوئی کی کہ پاکستان کی موجودہ سالانہ شرح نمو جون 2019 کے اندازے سے 0.3 فیصد کم یعنی 2.4 فیصد ہے

جو آئندہ مالی سال میں 3 فیصد اور مالی سال 2020 میں 3.9 فیصد تک پہنچ جائیگی۔اس کے ساتھ موجودہ مالی سال کے لیے عالمی شرح نمو میں 0.2 فیصد کی کمی جبکہ جنوبی ایشیائی خطے کی شرح نمو 1.5 فیصد کم ہونے کی پیش گوئی کی گئی۔ایک جانب جہاں بنگلہ دیش میں ترقی کی شرح لگائے گئے اندازوں سے بلند یعنی 7 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے پاکستان کی شرح نمو سال 2020 میں 3 فیصد کی کمزور سطح پر رہنے کا امکان ہے کیوں کہ معاشی استحکام کی کوششیں سرگرمیوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔دوسری جانب بھارت میں معاشی سیکٹر کو درپیش مسائل کے باعث مالی سال 20/2019 میں شرح نمو 5 فیصد تک کم ہونے کا امکان ہے۔خطے کے معاشی منظر نامے کو لاحق سب سے بڑا خطرہ بڑی معیشتوں میں توقع سے زائد تیزی سے سست روی، علاقائی جیوپولیٹکل تناؤ میں دوبارہ اضافہ اور مالیاتی اور کارپوریٹ سیکٹرز میں خراب بیلنس شیٹ کو درست کرنے کے لیے اصلاحات نہ ہونا شامل ہیں۔عالمی بینک کے مطابق جنوبی ایشائی شرح نمو 2019 میں 4.9 فیصد تک کم ہونے کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔خطے کی شرح نمو میں کمی کی وجہ بھارت اور پاکستان کی معیشت ہے، بھارت میں معاشی سیکٹر میں کمزور اعتماد، لیکویڈیٹی مسائل اور پاکستان میں سخت مانیٹری کے باعث فکس سرمایہ کاری میں تیزی سے سست روی اور نجی کھپت میں واضح نرمی آئی ہے۔عالمی تجارت اور صنعتی سرگرمیوں میں سست روی کے

باعث خطے میں درآمدات اور برآمدات مجموعی طور پر اعتدال میں رہی۔عالمی بینک کا کہنا تھا کہ مالی سال 19-2018 میں ملک کی شرح نمو 3.3 فیصد تک کم ہونے کا اندازہ لگایا گیا تھا جو مقامی طلب میں وسیع کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔علاوہ عالمی بینک کے مطابق سال 2020 میں خطے کی شرح نمو 5.5 فیصد تک بلند ہونے کا امکان ہے جس کی وجہ مقامی طلب میں بہتری، بھارت اور سری لنکا میں اپنائی گئی پالیسیوں کے بدولت معاشی سرگرمیوں کے فوائد اور افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان میں انفرا اسٹرکچر سپورٹ سے بہتر ہوتا تجارتی اعتماد۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…