اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)واشنگٹن پوسٹ نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے بعد نیٹو نے عراق سے اپنے اہلکاروں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے نیٹو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکا اور ایران کشیدگی کےباعث اہلکاروں کو وقتی طور پر عراق سے کہیں
اور بھیجا جارہا ہے ، ترجمان نیٹو کے مطابق اہلکاروں کو ان کی حفاظت کے پیش نظر دیگر ممالک بھیجا جارہا ہے تاہم نیٹو کی عراق میں موجودگی رہے گی اور حالات کے مطابق عراقی فوجیوں کی تربیت کا سلسلہ جاری رہے گا جب کہ ٹریننگ آپریشن کو وقتی طور پر معطل کیا گیا ہے، دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ کا نیٹواتحادیوں کے ساتھ ہتک آمیزرویہ ہے صدر ٹرمپ کئی بار باور کرواچکے ہیں کہ امریکا کو نیٹو میں زیادہ حصہ دینا پڑتا ہے جبکہ یورپی اتحادی نیٹوکے فنڈزکے لیے بہت تھوڑی مالی معاونت فراہم کرتے ہیں. عالمی مبصرین کا کہنا ہے کہ نیٹو اتحادی اس لیے پیچھے ہٹ رہے ہیں کہ انہیں لگتا ہے کہ امریکا نے انہیں افغانستان اور عراق کی طویل جنگوں میں اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا جبکہ یہ جنگیں امریکاکی ہیں تو امریکا ہی ان جنگوں کو نمٹائے. دوسری جانب واشنگٹن پوسٹ نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے بعد نیٹو نے عراق سے اپنے اہلکاروں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے نیٹو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکا اور ایران کشیدگی کے باعث اہلکاروں کو وقتی طور پر عراق سے کہیں اور بھیجا جارہا ہے ،ترجمان نیٹو کے مطابق اہلکاروں کو ان کی حفاظت کے پیش نظر دیگر ممالک بھیجا جارہا ہے تاہم نیٹو کی عراق میں موجودگی رہے گی اور حالات کے مطابق عراقی فوجیوں کی تربیت کا سلسلہ جاری رہے گا جب کہ ٹریننگ آپریشن کو وقتی طور پر معطل کیا گیا ہے۔