اسلام آباد(آن لائن ) وزرات صحت اور ڈریپ نے قوم کو ایک بار پھر ماموں بنا دیا۔ پرانے نوٹیفیکیشن پر تاریخ بدل کر دوبارہ کمی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دی۔ 19 جون کو جن 89 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا، انہی ادویات کی قیمتوں میں ایک بار پھر کمی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت نے وفاقی کابینہ سمیت پوری قوم کو ماموں بنا دیا، 19 جون 2019 کو جاری کردہ 89 ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد کمی کا نوٹیفیکیشن دوبارہ جاری کر دیا۔ اسی ایس آراو کو بنیاد بنا کر قوم کو خوش خبری سنائی گئی۔ وفاقی کابینہ کو گزشتہ اجلاس میں وزیر صحت نے بتایا کہ 89 ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد کمی کر دی ہے۔ سابق وفاقی وزیر صحت عامر کیانی کو ان ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد سے 3 سو فیصد تک اضافہ کے باعث وزارت سے الگ کیا گیا تھا، وزیراعظم نے ہدایت کی تھی کہ قیمتوں میں اضافے کو واپس لیا جائے اور مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کو ذمہ داری سونپی گئی تو انہوں نے قوم کو ماموں بناتے ہوئے ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد سے تین سو فیصد تک اضافہ کا نوٹیفکیشن واپس لینے کی بجائے نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیااس سلسلے میں چیف آپریٹنگ آفیسر ڈریپ نے تصدیق کی کہ یہ وہی ایس آر او ہے جو کہ 19 جون کو جاری ہوا تھا واضح رہے کہ مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے تین ماہ قبل عوام سے ادویات کی قیمتوں کی مد میں حاصل کئے گئے کروڑوں روپے واپس دلوانے کا اعلان کیا، تاہم اس اعلان پر عملدرآمد نہ کیا جا سکا۔