ڈھاکہ (این این آئی) بنگلہ دیش بھر میں پڑنے والی سردی کی شدید لہر کا سلسلہ کم نہ ہوسکا،اب تک کم از کم 50افراد جان کی بازی ہار گئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کے محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کو سب سے کم درجہ حرارت ملک کے شمالی سرحدی علاقے ٹیٹولیہ میں 4.5ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
سرکاری ڈائریکٹوریٹ صحت کی سینئر آفیشل عائشہ اختر نے بتایا کہ یکم نومبر سے 28دسمبر تک بنگلہ دیش بھر میں سانس کی بیماریوں سے 17 جبکہ ڈائریا اور دیگر بیماریوں سے 33افراد ہلاک ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ سردیوں کی بیماریوں جیسے نزلہ، زکام، ڈی ہائیڈریشن اور نمونیا سے متاثرہ افراد سے ہسپتال کھچا کھچ بھرے ہوئے ہیں۔عائشہ نے بتایا کہ خصوصاً کم آمدنی والا مزدور طبقہ شدید سردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے کیونکہ ان کی گرم کپڑوں تک رسائی نہیں جبکہ بچوں اور خواتین کا نمونیا جیسی بیماریوں سے متاثر ہونے کا ہمیشہ زیادہ خطرہ رہتا ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش بھر میں سردی، ٹھنڈ ہواؤں کے ساتھ ساتھ شدید دھند کا سلسلہ مزید چند روز تک جاری رہے گا۔بنگلہ دیشی سول ایوی ایشن کے مطابق شدید دھند کے سبب فلائٹوں کا شیڈول بری طرح متاثر ہو رہا ہے اور کئی فلائٹوں کو منسوخ بھی کردیا گیا ہے۔ بنگلہ دیش بھر میں پڑنے والی سردی کی شدید لہر کا سلسلہ کم نہ ہوسکا،اب تک کم از کم 50افراد جان کی بازی ہار گئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کے محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کو سب سے کم درجہ حرارت ملک کے شمالی سرحدی علاقے ٹیٹولیہ میں 4.5ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔سرکاری ڈائریکٹوریٹ صحت کی سینئر آفیشل عائشہ اختر نے بتایا کہ یکم نومبر سے 28دسمبر تک بنگلہ دیش بھر میں سانس کی بیماریوں سے 17 جبکہ ڈائریا اور دیگر بیماریوں سے 33افراد ہلاک ہوئے۔