اسلام آباد (این این آئی) الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی نے تحریک انصاف کے وکلاء اور درخواست گزار اکبر ایس بابر کو چھ جنوری کو دوبارہ طلب کرلیا ۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی مبینہ ممنوعہ غیر ملکی فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کی سکرونٹی کمیٹی کا اجلاس ہوا
جس میں پی ٹی آئی کے جمع کرائے گئے جوابات اور اکبر ایس بابر کے اعتراضات کا جائزہ لیا گیادرخواست گذار اکبر ایس بابر اور پی ٹی آئی کے وکلاء الیکشن کمیشن سکروٹنی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ ذرائع کے مطابق سکروٹنی کمیٹی نے دونوں فریقین کو دوبارہ 6 جنوری کو طلب کر لیا۔الیکشن کمیشن کے باہر اکبر ایس بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی کا 47واں اجلاس ہوا ہے، اجلاس میں ہماری نومبر 2014 کی پٹیشن پر بات چیت کی گئی،تحریک انصاف نے جو جوابات جمع کرائے تھے ان کا جائزہ لیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے معاملہ اتنا پیچیدہ نہیں ہے لیکن پھر بھی تاخیر ہو رہی ہے،چند دنوں میں رپورٹ مرتب کی جا سکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اکتوبر میں یہ بیان آیا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر اجلاس ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف کے جو 23 بینک اکاونٹس برآمد ہوئے ہیں وہ ہمارے سامنے نہیں رکھے جا رہے،سکروٹنی کمیٹی کی کاروائی میڈیا کی موجودگی میں ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ اکبر ایس بابر نے سکروٹنی کمیٹی کی کارروائی اوپن کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ انہوںنے کہاکہ اگر کمیٹی نے مزید تاخیر کی تو جلد لائحہ عمل سے آگاہ کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ آنے والے چند دنوں میں سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ جانے کے فیصلے سے آگاہ کرینگے۔ انہوںنے کہاکہ ہم عوام کے سامنے حقائق رکھیں گے ،جو جماعت انصاف کے نام پر بنی تھی اس میں اربوں روپے کی کرپشن ہوئی۔