لاہور (این این آئی) مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری نے پنجاب میں اغواء،قتل اور زیادتی کے واقعات میں اضافے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب میں قتل،اغوا،بچوں و خواتین سے زیادتی کی بڑھتی وارداتیں حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے،
پنجاب میں امن و امان کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے۔لاہور میں شہر میں قتل،چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔بزدار حکومت نے پندرہ ماہ میں پانچ آئی جی تبدیل کردیے لیکن پنجاب پولیس کی کارکردگی پھر بھی بہتر نہیں ہو سکی۔ پنجاب پولیس بچوں کوتحفظ دینے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔صوبے میں ایک سال کے دوران ایک ہزارننانوے بچے اغواہوئے،ایک سوتینتیس بچوں کوابھی تک بازیاب نہ کرایاجاسکا۔لاہورسے بھی تین سوبانوے بچوں کو اغواکیاگیا۔ رواں سال بچوں کے اغواکی وارداتوں میں 15فیصداضافہ ہواہے۔ انہوں نے کہاکہ لاہورسمیت پنجاب بھرسے رواں سال 1ہزار99بچوں کے اغواکے مقدمات درج ہوئے،133بچوں کو تاحال پولیس بازیاب نہیں کراسکی ہے۔پنجاب پولیس کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کے باوجود صوبے میں خواتین کے ساتھ عصمت دری روک نہیں سکی۔ انہوں نے کہا کہ قتل کے واقعات میں تشویشناک اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ 2019کے11 ماہ کے دوران خواتین سے زیادتی کے تین ہزار 387 واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ غیرت کے نام پر 149 خواتین کو بے دردی سے قتل کردیا گیا، اسی عرصے میں تیزاب پھینکنے کے 36 واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔