بیجنگ(این این آئی)شمال مشرقی چین میں ہیشان کاؤنٹی کی رہائشی 15 سالہ نوجوان لڑکی ایک ایسی بیماری میں مبتلا ہے کہ وہ دکھنے میں ایک بوڑھی خاتون کی طرح نظر آتی ہے اور اس بیماری نے اس کے روز مرہ معاملات زندگی کو بری طرح متاثر کر کے رکھ دیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق
15سالہ چینی لڑکی ایک سال کی عمر سے ایک ایسی بیماری میں مبتلا ہے جس کا نام ہٹچنسن گلفورڈ پروگیرہ سینڈروم ہے اور یہ بیماری بہت ہی کم لوگوں میں پائی جاتی ہے۔چینی میڈیا کے مطابق شیاؤ فینگ نامی لڑکی کی بیماری کی وجہ سے اس کے چہرے پر جھریاں واضح ہو گئی ہیں اور اس کی جلد بھی پوری طرح ڈھلک گئی ہے جس کی وجہ سے لڑکی دکھنے میں کوئی 60 سالہ بوڑھی خاتون لگتی ہے۔نوجوان لڑکی کا کہنا تھا کہ ان کی یہ بیماری ایک جینیاتی بیماری ہے اور اس کی وجہ سے انہیں اپنا اسکول تک چھوڑنا پڑ گیا، شیاؤ فینگ نے کہا کہ اس بیماری کی وجہ سے یہ اپنے والدین کے ساتھ گھر میں رہنے پر ہی مجبور ہیں، لوگ بے حد بد سلوکی سے پیش آتے ہیں اور انہیں پاگل کہہ کر پکارتے ہیں۔چینی لڑکی نے بتایا کہ وہ اپنی کلاس میں سب سے مختلف دکھتی تھیں جس کی وجہ سے انہیں اسکول چھوڑنا پڑ گیا۔لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ ان کی والدہ کو بھی یہی بیماری لاحق تھی اور ہم نے ان کے ٹیسٹ نہیں کرائے تھے، یہی وجہ ہے کہ ان کی بیٹی کو بھی یہ بیماری وراثت میں ملی۔شیاؤ فینگ نامی نوجوان لڑکی کے والدین کسان ہیں اور ان کی بیٹی کے علاج کے لیے ڈاکٹرز نے 72 ہزار ڈالرز سے زائد رقم کی سرجری بتائی ہے۔