ریاض(این این آئی) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران اماراتی قیادت سے ملاقات کی ہے ۔اس موقع پر دونوں رہ نمائوں کی زیرصدارت سعودی عرب، امارات کے درمیان قائم رابطہ کونسل کے اجلاس کی صدارت کی۔ ابو ظبی میں ہونے والے اس اجلاس میں دو طرفہ تزویراتی شراکت کو فروغ دینے کے لیے 7 نئے اقدامات کا اعلان کیا گیا جن کی تفصیل ذیل میں
پیش کی جا رہی ہے۔سعودی عرب امارات کی رابطہ کونسل کے دوسرے اجلاس کے دوران متعدد ترجیحی موضوعات میں کئی اسٹریٹیجک اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ سات اسٹریٹیجک اقدامات ایگزیکٹو کمیٹی کے مابین مشترکہ منصوبوں پرکام کے اعلان کے چند ماہ بعد کیے گئے ۔ گذشتہ روز ہونے والے اجلاس میں ان اقدمات کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ کونسل دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور تعلقات کو فروغ د ینے کے لیے توانائی اور وسائل کا مشترکہ طور پر استعمال کرنے اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کیلئے تشکیل دی گئی ہے۔ ذیل میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اسٹریٹیجک نوعیت کے سات اقدامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔متحدہ عرب امارات میں وزارت اقتصادیات کے ساتھ ریاست میں جنرل اتھارٹی برائے سیاحت اور قومی ثقافتی ورثہ کے مابین دونوں ممالک کے باشندوں کے لیے مشترکہ سیاحتی ویزا جاری کرنے پر اتفاق کیا گیا۔سعودی عرب میں کسٹمز کی جنرل اتھارٹی اور متحدہ عرب امارات میں فیڈرل کسٹم اتھارٹی کے درمیان ٹریفک کے بہاؤ کو آسان بنانے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے کا اعلان کیا گیا۔ اس اقدام کے نتیجے میں دونوں ممالک کے مابین کسٹم کوری ڈور پر تجارتی ٹریفک کے بہائو میں آسانی پیدا ہوگی اور کسٹم تعاون میں اضافہ ہوگا۔ فوڈ سکیورٹی کی مشترکہ حکمت عملی،سائبر سکیورٹی ،عام ڈیجیٹل کرنسی کے اعلانات بھی کیے گئے نیا دیوہیکل ریفائنری منصوبہ لگایا جائیگاجومغربی ہندوستان میں ریاست مہاراشٹر میں 70 ارب ڈالر کی ابتدائی لاگت سے ایک جدید پیٹرو کیمیکل کمپلیکس کے ساتھ روزانہ 1.2 ملین بیرل کی گنجائش والی نئی خام تیل ریفائنری کی تعمیر میں سعودی عرب کے ساتھ متحدہ عرب امارات بھی تعاون کرے گا۔سعودی اماراتی یوتھ کونسل کا قیام عمل میں لایاجائیگا۔