ناگویا(این این آئی )روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ جاپانی سرزمین پر امریکی فوج کی موجودگی روس اور جاپان کے مابین قریبی تعلقات کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ماسکو جاپان میں امریکی فوج کی موجودگی کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔میڈیارپورٹس میں بتایاگیاکہ امریکی فوج کے اعداد و شمار کے مطابق جاپان میں دونوں ممالک کے مابین باہمی سلامتی کے معاہدے کے تحت
تقریباً 54 ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔لاوروف نے وسطی جاپان کے ناگویا میںجی 20کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر کہا کہ امریکی فوج جاپان ، روس تعلقات کے تعلقات کے معیار کو بہتر بنانے کے راستے میں رکاوٹ ہیں۔ٹوکیو اور ماسکو کے درمیان تعلقات چار متنازعہ کوریل جزیروں کی وجہ سے بھی کشیدہ ہیں۔ ان جزیریوں پر دوسری جنگ عظیم کے اختتام پر سوویت یونین نے قبضہ کرلیا تھا جب کہ جاپان نے ان کی بازیابی کا مطالبہ کیا تھا۔جاپان اور سوویت یونین کے درمیان سفارتی تعلقات سنہ 1956 کو قائم ہوگئے تھے مگر جزیروں پر تنازعات کی وجہ سے دونوں ملک اب تک امن معاہدے پردستخط نہیں کرسکے ہیں۔یہ آتش فشاں جزیرے بحر اوخوتسک اور بحر الکاہل کے درمیان واقع ہیں ، اور روس انھیں جنوبی کوریل کہتا ہے جبکہ جاپان اسے شمال کا روسی مقبوضہ علاقہ قرار دیتا ہے۔روسی وزیرخارجہ لاوروف نے کہا میں آپ کو یاد دلاتا ہوں کہ سنہ 1956 کے اعلامیے کے مذاکرات کے دوران سوویت یونین نے کہا تھا کہ اگر جاپان میں امریکی فوجی موجودگی ختم کردی گئی تو معاہدے پر مکمل طور پر عمل درآمد ہوسکتا ہے۔