اتوار‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

گندم کی قیمت میں مسلسل اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟ 2 لاکھ ٹن گندم کہاں غائب ہو گئی؟آٹے کی قیمتیں کنٹرول رکھنے کیلئے بڑا مطالبہ کردیا گیا

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملک میں آٹے کی کمی کا امکان ہے جس کی وجہ سے آٹے کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سلسلہ پر فوری قابو نہ پایا گیا تو امن و امان کا بڑا مسئلہ بن سکتا ہے جس کی بھاری سیاسی قیمت چکانا ہو گی۔ میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں آٹے کی قیمتوں میں اضافہ پر اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا

کہ سال رواں کی ابتداء میں ملک میں 27.9 ملین ٹن گندم موجود تھی جو ملکی ضروریات کے لئے کافی تھی جو اب 25.8 ملین ٹن ہے مگر اسکے باوجود بحران جنم لے رہا ہے اور قیمتیں بڑھ رہی ہیں جس کو حل کرنے کے لئے گندم کی درآمد کی فوری اجازت دی جائے اور اسے یقینی بنانے کے لئے گندم کی درآمد پر عائد60 فیصد ڈیوٹی ختم کی جائے تاکہ مارکیٹ میں استحکام لایا جا سکے۔انھوں نے کہا کہ گندم کے بحران کے دیرپا حل کے لئے اس شعبہ میں کرپشن، چوری اورا سمگلنگ کا سلسلہ ختم کرنا ہو گا۔ حکومت سندھ کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس 8 لاکھ ٹن گندم موجود ہے مگر اس میں سے2 لاکھ ٹن گندم کے غائب ہونے کی خبروں سے اسکی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے جس کا نوٹس لیا جائے کیونکہ اس اہم معاملہ کو نظر انداز کرنا بڑی سیاسی غلطی ہو گی جس سے ملکی صورتحال بگڑ سکتی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ گندم کے بحران میں منافع خور بھی بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں جن کی پھیلائی ہوئی افواہوں نے صورتحال کو بگاڑ دیا ہے۔یہ عناصر افواہوں کے ذریعے اپنا منافع بڑھا رہے ہیں جسکی اجازت نہیں ہونی چائیے۔یہ منافع خور پہلے کاشتکاروں کو بلیک میل کر کے ان سے کوڑیوں کے مول گندم خریدتے ہیں اور بعد ازاں اسے مہنگے داموں بیچ کر اپنی تجوریاں بھرتے ہیں اور اس طرح سے کسانوں اور عوام دونوں کا استحصال کر رہے ہیں مگر انھیں روکنے والا کوئی نہیں ہے۔ ایف بی آر ان عناصر کو دستاویزی معیشت کا حصہ بنانے کے لئے اقدامات کرے تاکہ انھیں ملکی مستقبل سے کھیلنے کی ہمت نہ ہو۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان میں فی ایکڑ پیداوار خطے کے دیگر ممالک سے بہت کم ہے جسے بڑھانے کے لئے بھرپور اقدامات کی ضرورت ہے جس کے لئے پانی کی کمی، بہتر بیج، مناسب قیمت پر کھاد اور زرعی ادویات کی فراہمی اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کو اپنانا ہو گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…