اسلام آباد ( سپیشل رپورٹ) سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کی جانب سے پاکستان میں دو سفارتخانوں کے جاسوسی میں ملوث ہونے کے انکشافات کے بعد ایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔ایک سابق سپائی چیف نے انکشاف کیا ہے کہ ایک ملک کی جانب سے پاکستان کو تحفے میں دی جانے والی فیکس مشینوں کے ذریعے بھی پاکستان کی جاسوسی کی جاتی رہی ہے۔سابق وزیر داخلہ رحمن ملک کے انکشافات کے حوالے سے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سابق سپائی چیف نے انکشاف کیا ہے کہ ایک دوست ملک کی جانب سے فارن آفس کو فیکس مشینوں کا دیا جانے والا تحفہ بھی جاسوسی کے مقاصد کیلئے استعمال کیا جاتا رہا ہے ان مشینوں میں ایک ایسا سافٹ ویئر لگا ہوا تھا جو کسی بھی آنے اور جانے والی فیکس کی ایک کاپی خودکار نظام کے تحت تحفہ دینے والے ملک کے ایک خفیہ ادارے کو بھیج دیتا تھا۔پاکستان نے یہ فیکس مشینیں برطانیہ سمیت اپنے بعض بیرونی مشنز کو بھی بھجوائی تھیں۔ بعد ازاں صورتحال کا انکشاف ہونے پر انھیں ہٹا دیا گیا تھا۔ پاکستان نے جاسوسی کرنے والے ممالک یا سفارتی سطح پر اس معاملے کو کبھی اٹھایا ہی نہیں،یہ جاننے کیلئے ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ سے بھی رابطہ کیا گیا تاہم انھوں نے اس معاملے پر کسی قسم کا ردعمل دینے سے انکار کر دیا ہے۔