منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

’’غریب اور امیرکیلئے علیحدہ علیحدہ قانون ‘‘سیاسی رہنما کا مقدمہ سننے کیلئے چھٹی کے دن بھی خصوصی بنچ کا قیام ، نئے سوالات نے جنم لے لیا

datetime 26  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)ماہر قانون راجہ عامر عباس نے کاہے کہ اگر ڈاکٹرز رپورٹ دیں کہ جیل میں رہنے پر قیدی کی جان کو خطرہ لاحق ہے تو ضمانت بھی مل جاتی ہے اور سزا معطل بھی ہو جاتی ہے۔ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ اگرچہ ضمانت دینا عدالت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے ۔

تاہم تفصیلی فیصلہ سامنے آنے پر علم ہو گا کہ کیا لاہور ہائی کورٹ نے ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کی ہے یا نہیں۔راجہ عامر عباس نے سوال اٹھایا کہ کیا پاکستان کی تاریخ میں کسی بھی سزایافتہ شخص کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے؟انہوںنے کہاکہ اس سے قبل میاں نواز شریف کے ایک مقدمے میں سپریم کورٹ نے سوال اٹھایا تھا کہ بیماری کی بنیاد پر ضمانت ملنے کے بعد کوئی بیرون ملک چلا جاتا ہے اور واپس نہیں آتا تو کون ذمہ دار ہو گا۔انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی رہنما کا مقدمہ سننے کے لیے تعطیل کے دوران بھی ایک خصوصی بنچ بنا دیا جاتا ہے، یہ سہولت عام ملزمان کے لیے میسر نہیں ہے، قانون غریب اور امیر کے لیے برابر نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے میاں نواز شریف نیب کی تحویل میں تھے اس لیے ان کی طبیعت خراب ہونے کی ذمہ داری حکومت پر عائد نہیں ہے بلکہ اس کا جواب نیب کو دینا چاہیے۔سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کا کہنا تھا کہ زندگی کا حق سب سے کسی کا بھی بنیادی آئینی حق ہے تاہم بظاہر میاں نواز شریف کا بیرون ملک جانے کا کوئی ارادہ نظر نہیں آتا، ماضی میں بھی وہ سزا ہونے کے باوجود ملک میں واپس آئے گئے تھے۔احتساب کے عمل پر اپنی رائے دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے لیے مہذب اور شائستہ طریق کار اپنانا چاہیے۔

ملزم کے مذاق اڑانے اور اس پر سختی روا رکھنے سے لوٹی ہوئی دولت واپس نہیں آسکتی۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ تمام سیاست دانوں کو آپس میں لڑنے کے بجائے این آر او کر لینا چاہئے۔ماہر قانون خواجہ نوید نے کہا کہ اگر ڈاکٹر رپورٹ دے کہ قیدی کے جیل میں رہنے سے اس کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے تو عموماً عدالتیں ضمانت دے دیتی ہیں۔انہوں نے مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ سزا معطل ہونا کوئی انوکھی بات نہیں ہے، تین یا پانچ سال کی سزا ہو اور بیماری کا مسئلہ ہو تو فوری ضمانت مل جاتی ہے۔بیرسٹر خواجہ نوید نے بتایا کہ میاں نواز شریف کو طبی بنیادوں پر ضمانت ملنا ایک قانونی نظیر بن جائے گا جس سے غریب افراد بھی فائدہ اٹھا سکیں گے، آئینی طور پر ماتحت عدلیہ اس نظیر کو تسلیم کرنے کی پابند ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…