کراچی(این این آئی)پی آئی اے کے طیاروں میں مفت میں سیر کرنے والوں کے نام سامنے آگئے، گزشتہ دس سال کے دوران دس کروڑ روپے سے زائد مفت اور رعایتی ٹکٹوں کے اجرا کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق مال مفت دل بے رحم کے مصداق پی آئی اے کو مفت کا مال سمجھنے اور ناجائز فوائد حاصل کرنے والے لوگوں کے نام سامنے آگئے۔پی آئی اے آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ
ادارے کے سابق چیئرمیئنز، بورڈ ارکان اور ان کے اہل خانہ پر ماضی میں نوازشات کی گئیں، اس مد میں10سال کے دوران10کروڑ روپے سے زائد مفت اور رعایتی ٹکٹ جاری کیے گئے۔یہ انکشاف عدالتی احکامات پر مرتب کی جانے والی دس سال کی آڈٹ رپورٹ میں ہوا، آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فوائد حاصل کرنے والوں میں پائلٹس، سیاسی شخصیات، سابق وفاقی سیکرٹریز، بیورو کریٹس، ٹیکنو کریٹس، معروف صنعتکار اور تاجرشخصیات بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق مفت اور95فیصد رعایتی ٹکٹ رول آف ریگولیشنز کی خلاف ورزی ہے، جو پرسنل پالیسیز، مینول ترامیم مفت اور رعایتی ٹکٹ اجرا کے لئے کی گئیں، ترامیم سے سابق چیئرمین، بورڈ اور ان کے اہلخانہ کو درج بالا ٹکٹ اجرا کا حق ملا، ترامیم کے تحت اکانومی پلس، بزنس پلس کلاس کے ٹکٹ جاری ہوئے۔رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ10کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ٹکٹس کی ریکوری متعلقہ افراد سے کی جائے، اس حوالے سے ،ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ آڈٹ رپورٹ پر جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا گیا ہے۔