اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی نے مولانا فضل الرحمان کے مذاکرات کے فیصلے کو سولو فلائٹ قرار دے دیا۔ ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق مولانا فضل الرحمان کا حکومت کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ یکطرفہ ہے، مولانا فضل الرحمان نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے مذاکرات پر اعتماد میں نہیں لیا۔ پیپلز پارٹی نے کہاکہ جے یو آئی کا فیصلہ اپوزیشن کے مشترکہ اعلامیہ کی خلاف ورزی ہے۔دریں اثناء جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان کی اے این پی کے
صوبائی صدر ایمل ولی خان سے ٹیلی فونک رابطہ،آزادی مارچ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان نے گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت مذاکرات کے حوالے سے غلط فہمیاں پیدا کررہی ہے،جمیعت علمائے اسلام نے حکومت سے مذاکرات کیلئے نہ کوئی کمیٹی تشکیل دی ہے اور نہ ہی کوئی مذاکرات ہورہے ہیں،جس کے جواب میں صوبائی صدر ایمل ولی خان نے قائد جمعیت کو اس عزم کا اعادہ کیا کہ اے این پی اپنے قائد اسفندیار ولی خان کے حکم کے مطابق آزادی مارچ میں شرکت کریگی،اے این پی کو اس سے کوئی سروکار نہیں کہ کون مذاکرات کررہا ہے یا مذاکرات کے حوالے سے کوئی جو بھی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، بلکہ اے این پی کی تمام صوبائی تنظیموں کا اس وقت فوکس آزادی مارچ ہے جس کیلئے اے این پی اپنی تیاریوں کو آخری شکل دے رہی ہے۔جس کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے اے این پی کے صوبائی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ کے حوالے سے کسی بھی پیش رفت سے انہیں آگاہ کیا جائیگا اور مذاکرات کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ رہبر کمیٹی کرے گی۔علاوہ ازیں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے تصدیق کی ہے کہ حکومتی کمیٹی اور جے یو آئی کے درمیان ہونے والے مذاکرات منسوخ ہوگئے ہیں۔ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ راہبر کمیٹی کرے گی،راہبر کمیٹی کا اجلاس 22 اکتوبر کو اسلام آباد میں طلب کرلیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن نے اپوزیشن رہنماؤں سے مشاورت کے بعد مذاکرات کا اختیار راہبر کمیٹی کو سپرد کردیا۔حافظ حسین احمد نے کہاکہ مولانا عبدالغفور حیدری نے ذاتی حیثیت میں حکومتی کمیٹی سے ملاقات کرنا تھی،یہ ملاقات اب نہیں ہو ئی۔دریں ا ثناء جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی کی مجلس شوریٰ کا اہم اجلاس 24 اکتوبر کو طلب کرلیا، آزادی مارچ پر مشاورت ہو گی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق جے یو آئی (ف)نے آزادی مارچ کے حوالے
سے حتمی تیاریوں کا سلسلہ شروع کر دیا، پارٹی قیادت نے اس حوالے سے 24 اکتوبر کو اجلاس طلب کیا ہے جس میں مارچ کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیا جائے گا۔اجلاس میں آزادی مارچ اسلام آباد تک پہنچانے کی حکمت عملی طے کی جائے گا۔ واضح رہے کہ حکومت نے جے یو آئی کو مارچ کی بجائے مذاکرات کرنے کی پیش کش کی ہے، جے یو آئی نے حکومتی پیش کش کو قبول کرتے ہوئے اتوار کو مذاکرات کی حامی بھری ہے تاہم رہنما جے یو آئی ف عبدالغفور حیدری نے یہ بھی کہہ دیا ہے کہ مذاکرات کا حتمی فیصلہ فضل الرحمن کریں گے۔