ہفتہ‬‮ ، 25 اکتوبر‬‮ 2025 

آزادی مارچ روکنے کیلئے پولیس کی حکمت عملی تیار، سینکڑوں کنٹینرز منگوالیے مولانا کی فورس کے مقابلے میں پولیس کے اسلحہ خانے میں کتنا مال ہے؟جانئے

datetime 19  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) آزادی مارچ کو روکنے کیلئے پولیس نے حکمت عملی تیار کرلی، سیکڑوں کنٹینرز منگوالیے، 31 اکتوبر سے وفاقی دارالحکومت پولیس یا جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کی جانب سے سیل کیے جانے کا امکان ہے ۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس افسران نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس نے 550 سے زائد شپنگ کنٹینرز کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مارچ کو اسلام آباد میں داخل ہونے سے پہلے ہی روک دیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ سٹی، صدر، انڈسٹریل ایریا اور رورل پولیس کے زونل سپرنٹنڈنٹس کی جانب سے پولیس کے لاجسٹک ڈویژن سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے۔سٹی زون کی جانب سے 250 کنٹینرز کا مطالبہ کیا ہے جبکہ دیگر 3 زونز نے 100، 100 کنٹینر مانگے ہیں جس کے بعد محکمہ لاجسٹکس نے وینڈرز کو 450 کنٹینرز کا انتظام کرنے کا کہہ دیا ہے، ساتھ ہی یہ بھی درخواست کی گئی ہے کہ مزید ضروریات کے لیے بھی وہ تیار رہیں۔افسران کے مطابق ہر کنٹینر کے یومیہ کرائے کی مالیت 5 ہزار روپے سے زائد ہے۔اسلام آباد میں تقریباً 100 کنٹینرز ریڈ زون کے اندر اور اطراف میں 10 مقامات کیلئے درکار ہوں گے، ان مقامات میں پی ٹی وی چوک، ایوب چوک، آغا خان روڈ، شاہراہ دستور پرسیکریٹریٹ چوک اور فرانس چوک، شاہراہ جمہوریت پر ریڈیو پاکستان چوک، خیابان سہروردی پر سرینا چوک، مری روڈ اور مارگلہ روڈ پر کنوینشن سینٹر شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے ایکسپریس وے کی فیض آباد سے کورل فلائی اوور تک دونوں طرف سے جڑنے والی ہر سڑک کو بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ یہ علاقہ مظاہروں اور امن و امان کے دیگر مسائل کے دوران ان کے لیے واٹرلوو بن گیا ہے۔

افسران نے بتایا کہ راولپنڈی سے آئی۔جی پرنسل روڈ کے لیے جڑنے والی تمام سڑکوں کو بھی سیل کیے جانے کا امکان ہے اور یہ اقدام مارچ میں شریک ہونے والے یا دارالحکومت میں جمع ہونے والے لوگوں کو روکنے کے لیے کیا جائیگا۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ لاجسٹک کے اسلحہ خانے میں ایک ہزار گیس ماسک، 200 آنسو گیس کے لانچر اور 13 ہزار شیل موجود ہیں، اس کے ساتھ ساتھ اگر ضرورت ہوئی تو کافی لاٹھیاں، پلاسٹک ہیل میٹس، جیکٹس، شیلڈ، شن گارڈز اور اسلحہ موجود ہے۔

دوسری جانب افسران کے مطابق پولیس کی جانب سے مقامی تاجروں کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر انہوں نے آزادی مارچ کے منتظمین یا شرکا کے ساتھ کوئی کاروبار کیا تو قانون کارروائی کی جائیگی۔ان تاجروں میں کھانا پکانے والی سروسز، ٹینٹ سروس، ہوٹلز، موٹلز، گیسٹ ہاؤسز اور سرائے خانے، جنریٹرز، ورکشاپس، ہارڈویئر اسٹورز، ویلڈنگ ورکشاپس، ساؤنڈ سسٹم سروسز، کھدائی کرنے والے اور کرین مالکان شامل ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوز پاکستان


افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…