کوئٹہ (این این آئی) حکومت پاکستان نے گوادر بندرگاہ سے افغان ٹرانزٹ تجارت کی اجازت دے دی،گوادر بند گاہ پر آنے والے بلک کارگو کو عالمی معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے افغانستان روانہ کیا جائیگا،گوادر بند گاہ پر جہازوں کو انتظار کرنے کی بجائے جلد کلیئرنس بھی دی جائیگی حکومت پاکستان کی وزارت کامرس اینڈ ٹیکسٹائل کے ایک اعلامیے کے مطابق گوادر بندگاہ کے بین القوامی ٹرمینل پر آنے والے کارگو کی
افغان ٹرانز یٹ ٹریڈ کے ذریعے کلیئرنس اور ترسیل کے لئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، جبکہ کسٹم کلیکٹریٹ گوادر کے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق افغان تاجروں کوگوادر پورٹ کے ذریعہ منتقلی اور ٹرانزٹ کی سہولت حاصل ہوگی جس سے دونوں گوادر میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا افغان ٹرانزٹ ٹرید کے ذریعے جانے والے سامان کو کلیئرنس دینے کے لئے آسانیاں بھی پیداکی جائیں گی، جائے گا۔ تاجراتی ماہرین کا کہنا ہے کہ گوادر بندرگاہ کے ذریعے افغان ٹرانزٹ کا آغاز گوادر پورٹ کو مکمل طور پر آپریشنل کرنے میں ایک درست فیصلہ ہے سابقہ ڈائریکٹر جنرل (ڈوپلمنٹ)گواد ر پورٹ اتھارٹی منیر جان کے مطابق گوادر پورٹ کے ذریعے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی سہولت مہیا کرنا پاکستان اور افغانستان کے تاجروں کا دیرنہ مطالبہ تھا تاہم کسٹمز کلیئرنس کے لئے تیز رفتا انٹرنیٹ، انسداد منشیات معائنہ، شمالی بلوچستان کوگوادر سے منسلک کرنے والی سڑکوں کے نہ ہونے کی وجہ سے یہ منصوبہ التواء کا شکار رہا لیکن کوئٹہ کے راستے چمن بارڈر کو گوادر سے منسلک کرنے سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی سے یہ مطالبہ اب تکمیل ہورہا ہے،گوادر میں کراچی اور پورٹ قاسم کے برعکس بندرگاہ پر جہاز پر آنے والے جہازوں کو اپنی باری کا انتظار بھی نہیں کرنا پڑیگا جس سے تاجروں کو سہولت فراہم ہوگی، واضح رہے کہ پچھلے مہینے پاکستان نے افغان تاجروں کی سہولت کے لئے طور خم بارڈر کو چوبیس گھنٹے کھلا رکھنے کے بھی آغاز کیا ہے، سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ اس فیصلے کی وجہ سے دونوں ممالک کے مابین تجارت میں اضافہ ہوا ہے۔