ہفتہ‬‮ ، 21 جون‬‮ 2025 

تیل تنصیبات پر حملے،ایران کو جواب دینے کیلئے اب ہم کیا کرینگے؟سعودی وزیرخارجہ نے دھماکہ خیز اعلان کردیا

datetime 25  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(آن لائن)سعودی وزیرمملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ارامکو حملے کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ایران کو جواب دینے کے لیے تمام آپشنز پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے میزائل حملوں کا منبع ایران تھا۔خارجہ امور کے وزیر مملکت نے یہ بات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت سے قبل ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہی۔عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق

سعودی عرب کے وزیرمملکت نے الزام عائد کیا کہ ایران نے حزب اللہ اور حوثی ملیشیا کو بیلسٹک میزائل فراہم کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے ایرانی اقدامات اور رویے کو روکنے کے لیے تمام ممکنہ ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔عادل الجبیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم ایران کو جواب دینے کے لیے سفارتی محاذ پر کام کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا نے مملکت پر سینکڑوں میزائل فائر کیے اور یمن کو امداد پہنچانے میں رکاوٹیں پیدا کیں۔ایران کے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مؤقف کو مکمل اور جامع قرار دیتے ہوئے سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور نے کہا کہ ایران کے ساتھ ہونے والا جوہری معاہدہ کمزور ہے لہذا اس میں ترمیم ضروری ہے۔عادل الجبیر نے الزام عائد کیا کہ ایران پابندیاں ختم کرا نے اور دوبارہ ہتھیار بنانے کی بھی کوشش کر رہا ہے۔سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے میزائل اور ڈرونز حملوں کے بعد مملکت کی پیداوار نصف ہو کر رہ گئی ہے جو عالمی تیل منڈی کا چھ فیصد ہے۔ سعودی تیل تنصیبات پر ہونے والے حملوں کے بعد حوثی باغیوں نے اس کی ذمہ داری قبول کی تھی جب کہ امریکہ نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ حملوں کی پشت پر ایران ہے۔ حملوں کے بعد اسرائیل کا دعویٰ سامنے آیا تھا کہ میزائلوں کو فائر کرنے کے لیے عراقی سرزمین استعمال کی گئی ہے۔سعودی عرب اور برطانیہ نے بھی حوثی باغیوں کی جانب سے کیے جانے والے دعوؤں کوتسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…