اسلام آباد(آن لائن)پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) اسلام آباد کی نجکاری اور تنخواہوں میں اضافے کے معاملے پر ینگ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور نرسز نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ جڑواں شہروں میں بڑھتے ہوئے ڈینگی کے کیسز کے باعث سینکڑوں کی تعداد میں مریضوں نے اسپتال کا رخ کر رکھا ہے تاہم احتجاج کے باعث صرف ایمرجنسی سروسز کھلی رکھی گئی ہے جبکہ او پی ڈی اور
دیگر شعبے میں سروسز نہیں دی جائے گی۔ یاد رہے آل ایمپلائز پمز یونین نے 22 ستمبر کو احتجاج اور اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کا اعلان کیا تھا۔اس ضمن میں جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اسلام آباد کے ایگزیکیٹیو کونسل کے اجلاس میں پمزاسپتال میں تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے بھرپور احتجاج کے فیصلے کی توثیق کی گئی۔پیر کے دن پیمز اسپتال میں ایمرجنسیز اور کریٹیکل ایریاز کے علاؤہ تمام سروسز معطل رہیں جبکہ ڈاکٹرز بی ایچ یوز میں بھی سروسز نہیں دی گئیں۔اجلاس میں اس بات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا کہ نہ تو حسب وعدہ حکومت نے ہاؤس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز سمیت ڈاکٹروں کے تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا اور نہ ہی ریفارمز کے نام پر ایم ٹی آئی ایکٹ کو سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کی گئی۔اس موقع پر ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ حکومت کے وعدہ خلافیوں کے خلاف ہمارے پاس بھرپور احتجاج کے علاؤہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ اگر اب بھی حکومت تنخواہوں میں اضافے کا فائنل نوٹیفیکیشن جاری نہیں کرتی تو احتجاج کو دیگر اسپتالوں تک بھی بڑھایا جائے گا ۔