اسلام آباد (آن لائن) چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے سینٹ کے تمام معاملات پر مکمل کنٹرول کے حصول کے لئے اپنے قریبی دوست ڈاکٹر اختر نذیر کو سیکرٹری سینٹ لگانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ڈاکٹر اختر نذیر بلوچستان کے چیف سیکرٹری بھی رہے ہیں اور بطور صوبہ کے اہم پوسٹ پر ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر اختر نذیر نے سنجرانی برادران کی ملکیتی بلوچستان ٹیسٹنگ سروسز کی سرکاری نوکریوں میں بدعنوانی کرنے پر مدد فراہم کی تھی۔
بلوچستان ٹیسٹنگ سروس کے نام پر سنجرانی برادران نے کافی لوٹ مار کر رکھی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ موجودہ سیکرٹری سینٹ محمد انور کو اس اہم عہدے سے علیحدہ کر کے ڈاکٹر اختر نذیر کو سپیشل سیکرٹری سینٹ تعینات کر دیا گیا ہے جس کے بارے میں اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ صادق سنجرانی اب سینٹ کے تمام معاملات اپنے ہاتھ میں لے لیں گے اور سینٹ کے سیاہ سفید کے مالک بن جائیں گے۔ سینٹ میں پہلے ہی مالی بدعنوانی کی داستانیں سنائی دے رہی ہیں۔ ڈاکٹر اختر نذیر گریڈ اکیس کے افسر ہیں جبکہ اب انہیں بائیس گریڈ کی آسامی پر بٹھایا جا رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سیاسی اثر و رسوخ نہ رکھنے والے سادہ لوح اور شریف افسر موجودہ سیکرٹری سینٹ محمد انور کوپپس کی سربراہی دی جا رہی ہے تاہم اس عہدے کے لئے بھی کرپشن کے دریا میں نہاتے ہوئے سابق سیکرٹری سینٹ امجد پرویز اور افتخار بابر بھی دوڑ میں شامل ہیں۔ صادق سنجرانی نے سینٹ کے تمام معاملات پر مکمل کنٹرول کے حصول کے لئے اپنے قریبی دوست ڈاکٹر اختر نذیر کو سیکرٹری سینٹ لگانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ڈاکٹر اختر نذیر بلوچستان کے چیف سیکرٹری بھی رہے ہیں اور بطور صوبہ کے اہم پوسٹ پر ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر اختر نذیر نے سنجرانی برادران کی ملکیتی بلوچستان ٹیسٹنگ سروسز کی سرکاری نوکریوں میں بدعنوانی کرنے پر مدد فراہم کی تھی۔