نئی دہلی (این این آئی)بھارتی مرکزی بینک نے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کو چوبیس ارب ڈالر مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے اس وقت مالی وسائل کی اشد ضرورت ہے جبکہ ماہرین نے کہاہے کہ اس بینک کا یہ اقدام اس کی غیر جانبداری کو پھر مشکوک بنا دے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ریزرو بینک آف انڈیا نے اعلان کیا کہ وہ حکومتی خزانے میں 17.6 کھرب (1.76 ٹریلین) روپے منتقل کر دے گا۔
ان رقوم میں اس بینک کو ہونے والا 12.3 ٹریلین روپے کا منافع بھی شامل ہے جبکہ باقی 526 ارب روپے سرمائے کے اضافی محفوظ ذخائر میں سے مہیا کیے جائیں گے۔سرمائے کے اضافی ذخائر میں سے ریزرو بینک آف انڈیا کی طرف سے حکومتی خزانے کو 526 ارب روپے کی یہ منتقلی اس وجہ سے ممکن ہو سکے گی کہ اس بینک نے کچھ عرصہ قبل مالیاتی منڈیوں میں پائے جانے والے خطرات کا اندازہ لگانے کے لیے اپنا مروجہ طریقہ کار بدل دیا تھا۔ادھراقتصادی ماہرین کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو اس وقت داخلی طور پر جن بڑے مسائل کا سامنا ہے، ان میں سے ملکی معیشت کی صورت حال سب سے اہم ہے۔ مودی پر اس وقت شدید دباؤ ہے کہ وہ ملکی معیشت میں ترقی کی رفتار بڑھانے کے لیے جلد از جلد فیصلہ کن اقدامات کریں۔ایسا کرنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ بھارتی معیشت میں ترقی کی رفتار گزشتہ مسلسل تین سہ ماہیوں میں کم ہی ہوئی ہے اور اب بھارت اپنا دنیا کی سب سے تیز رفتار ترقی کرنے والی معیشت کا اعزاز بھی کھو چکا ہے۔ اس کے علاوہ بھارت میں اس وقت بے روزگاری کی شرح بھی اتنی زیادہ ہو چکی ہے، جتنی 1970ء کی دہائی کے بعد سے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔