ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی نے خود کشی کیوں کی؟مودی حکومت کا کون سا اقدام وہ برداشت نہ کر سکا؟حیرت انگیز وجہ سامنے آگئی‎

datetime 24  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر(آن لائن) مقبوضہ کشمیر کے علاقے اننت ناگ میں بھارتی فوج کے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے سے دلبرداشتہ ہو کر ہندوستانی فوج کے سی آر پی ایف کے اسسٹنٹ کمانڈنٹ ایم آو وند نے خود کو سرکاری رائفل سے گولی مار کر خودکشی کر لی۔بھارتی میڈیا کے مطابق 2014ء میں سی آر پی ایف میں شمولیت حاصل کرنے والا بھارتی فوجی ایم آر وند 5سال سے مقبوضہ کشمیر میں تعنیات تھا

اور وہ کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ ٹوٹتے دیکھ رہا تھا،33سالہ سی آر پی ایف کے اسسٹنٹ کمانڈنٹ ایم آر وند نے ہفتہ کے روز آخر کار کشمیریوں کے ظلم و جبر کی طویل داستان سے تنگ ہو کر خود کو سرکاری رائفل سے گولی مار کر ہلاک کر لیا،بھارتی فوج کی جانب سے واقع کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔واضح رہے جنوری 2007 سے اب تک 440 بھارتی فوجی کشمیر میں خودکشی کر چکے ہیں۔دوسری جانب مقبو ضہ کشمیر میں مسلسل محاصرے، کرفیو اور پابندیوں کی وجہ سے ڈاک کا نظام بھی بری طرح سے متاثر ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سرینگر، جموں اور لداخ کے ڈاکخانے ہزاروں خطوط اور دیگر ترسیلی اشیاء سے بھرے پڑے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں تقریباً 77ڈاکخانے ہیں جن میں سے محض چند ایک کام کر رہے ہیں۔ قابض انتظامیہ نے ڈاکخانے سمیت تمام محکموں کے ملازمین کو تیرہ اگست کو نوکریوں پر خاصر ہونے کے احکامات دیئے تھے لیکن کرفیو، پابندیوں کی وجہ سے مقبوضہ علاقے کے تمام سرکاری و نجی دفاتر مسلسل ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ، ٹیلی فون اور مواصلات کے دیگر ذرائع بھی پانچ اگست سے معطل ہیں جس کی وجہ سے کشمیریوں کا بیرونی دنیا سے رابطہ بالکل معطل ہے۔ بھارتی شہروں میں مقیم اور بیرونی دنیا رہنے والے کشمیری وادی میں محاصرے میں پھنسے اپنے پیاروں کی خیریت معلوم کرنے کیلئے خطوط بھیج رہے ہیں لیکن ڈاک کے نظام کی بندش کی باعث وہ ان تک نہیں پہنچ رہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…