ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر، 10ہزارسے زائدکشمیریوں نے  کرفیو توڑ  دیا،  بھارتی فورسز   کی  سیدھی فائرنگ،  3 کشمیری شہید،  42سے زائد زخمی،صورتحال تشویشناک

datetime 10  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سری نگر (آن لائن) بھارتی حکومت کے  غیرقانونی اقدام کیخلاف سری نگر میں 10ہزارکشمیریوں نے  کرفیو توڑ  کر احتجاجی مظاہرہ کیا جسے منتشرکرنے کیلیے بھارتی فورسز نے آنسوگیس اورپیلٹ گنوں سے مظاہرین سیدھی فائرنگ کی جس کے نتیجے 3 کشمیری شہید اور 42سے زائد زخمی ہو گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق مختلف علاقوں میں بھارتی فورسز اور کشمیریوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں،

پیلٹ گنوں کے بے دریغ استعمال سے بڑی تعداد میں کشمیری زخمی ہوئے۔بھارتی فورسز نے مسافر بس کو بھی نشانہ بنایا،پیلیٹ گن کے چھرے لگنے سے ڈرائیور قابو نہ رکھ سکا اور بس الٹ گئی۔واضح رہے وادی میں کرفیو ساتویں روز میں داخل ہو گیا۔ 24حریت رہنماؤں کو سری نگرسے آگرہ جیل منتقل کر دیا گیا۔ سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق  کو ان کے گھر میں نظر بند کر رکھا ہے۔جگہ جگہ بھارتی فورسز نے چوکیاں بنا رکھی ہیں۔کشمیریوں کو مجبوری کے تحت آمد و رفت کے دوران بھی ہراساں کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ وادی میں، موبائل، لینڈ لائن، انٹرنیٹ اور مواصلات کے تمام ذرائع معطل ہیں۔تعلیمی ادارے، دفاتر اور بازار  بند ہیں اور سڑکوں پر ہْو کا عالم ہے۔ دوسری جانب مقبوضہ وادی میں تعینات اضافی فوج کو گھر والوں سے رابطہ کرنے کے لیے  3سو موبائل فون مہیا کرنے کا اعلان کیا گیاہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں،خار دار تاریں بچھا کر گاڑیوں اور راہگیروں کی نقل و حرکت ناممکن بنا رکھی ہے۔  قابض انتظامیہ نے  کارگل میں بھی دفعہ 144 نافذ کر دی، وہاں بھی،مواصلات کے تمام ذرائع معطل ہیں جس کے باعث علاقے  کابیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے جبکہ انٹرنیٹ کی بندش کے باعث اخبارات 4اگست سے اپ ڈیٹ نہیں ہو سکے۔یورپی پارلیمنٹ کے کئی ارکان نے یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ کے نام خط میں یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ کشمیر کے دیرینہ تنازع کے حل کیلئے خطے کے تمام ملکوں کے ساتھ روابط  شروع کرے۔انھوں نے دفعہ 370کو منسوخی کرنے کے بھارتی غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام اورآزاد جموں وکشمیر میں شہری آبادی پر کلسٹر بموں کے استعمال کی شدید مذمت کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…