تیونس(آن لائن)شمالی افریقی ملک تیونس کی 21 سالہ رقاصہ نے صدارتی انتخابات لڑنے اور متنازع انتخابی منشور کا اعلان کرکے تہلکہ مچا دیا۔تیونس کی 21 سالہ ڈانسر و گلوکارہ نرمین صفر نے رواں برس 15 ستمبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں لڑنے کا اعلان کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس 35 ہزار رجسٹرڈ ووٹرز کے سگنیچرز موجود ہیں۔تیونس کی ویب سائٹ النھار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ نرمین صفر کی جانب سے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے بعد
سوشل میڈیا پر تہلکہ مچ گیا۔رپورٹ کے مطابق نرمین صفر نے دعویٰ کیا کہ انہیں ملک کے 35 ہزار رجسٹرڈ ووٹرز کی حمایت حاصل ہے جو کہ کسی بھی شخص کی جانب سے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے مطلوب ووٹرز کی حمایت سے دگنی تعداد ہے۔نرمین صفر نے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے اپنا متنازع انتخابی منشور کا اعلان بھی کیا۔رقاصہ نے اعلان کیا کہ اگر وہ صدر منتخب ہوئیں تو وہ ملک بھر میں حجاب سمیت خواتین کے چہرے ڈھانپنے پر پابندی عائد کردیں گی۔نرمین صفر کا کہنا تھا کہ وہ صدر بنیں تو جہاں وہ مسلمان خواتین کے حجاب اور چہرے پر پابندی عائد کریں گی، وہیں وہ مسلم خواتین کو روایتی تیونس لباس پہننے کے لیے آمادہ کریں گی۔نوجوان نسل میں مقبول ڈانسر نے اپنے انتخابی منشور کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ صدر بن گئیں تو وہ ان مرد حضرات پر جرمانہ عائد کرنے کا قانون بنائیں گی جو کسی لڑکی سے شادی کا وعدہ کرکے مکر جائیں گے۔نرمین صفر کے مطابق اگر عوام انہیں ملک کا صدر منتخب کرتی ہیں تو وہ جائداد کے حقوق کے حوالے سے ایک بل پارلیمنٹ کو بھیجیں گی۔گلوکارہ و ڈانسر کا کہنا تھا کہ وہ جائداد کے حقوق سے متعلق نئے بل میں خواتین کو ملکیت کا دو تہائی اور مرد حضرات کو تین فیصد حصہ دینے کی تجویز دیں گی۔نرمین صفر کے مطابق وہ جلد ہی اپنی انتخابی مہم کا باقائدہ آغاز کریں گی اور نوجوان نسل سے تبدیلی کے لیے انہیں ووٹ دینے کے لیے ا?مادہ کریں گی۔