اسلام آباد(آن لائن) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے اقدام پر بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا۔پاکستانی ہائی کمشنر بھی بھارت نہیں جائیں گے، پاک بھارت تعلقات ڈپٹی ہائی کمشنر تک محدود کردیئے گئے۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ
بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا، بھارتی ہائی کمشنر کو نکالنے سے متعلق بھارت کو آگاہ کردیا ہے، پاکستانی ہائی کمشنر بھی بھارت نہیں جائیں گے۔جب کہ پاکستان کے بھارت میں تعینات نئے ہائی کمشنر کو نئی دلی نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان کے نئے ہائی کمشنر امین الحق کو 16 اگست کو بھارت جانا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اوربھارت کے درمیان ہائی کمشنر کی واپسی سے ہائی کمیشن کے اختیارات کومحدود کردیاجائے گا، البتہ و اہگہ بارڈر کو مکمل طور پر بند نہیں کیاجائے گا، واہگہ بارڈر پر پیدل کراس کرنے والے دونوں ممالک کے شہریوں کو اجازت ہوگی جب پاکستان اوربھارت کے درمیان دوستی بس بدستور چلتی رہے گی۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے بھارت کے ساتھ تمام جاری منصوبوں اور معاہدوں کو معطل کردیا ہے جس کے بعد کرتارپورراہداری منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے، کرتاپور راہداری منصوبہ کارواں سال اکتوبر میں سنگ بنیادرکھاجاناتھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان فضائی حدود کے استعمال سے متعلق حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیاجائے گا۔واضح رہے کہ بھارت کے متنازع اقدام پر پاکستان نے بھارت سے دو طرفہ تجارت معطل اور سفارتی تعلقات محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہمارے سفیر اب نئی دلی میں نہیں ہوں گے اور بھارت کے سفیر کو ملک واپس جانا ہوگا۔