آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری نے ایک دل چسپ نقطہ اٹھایا،میں زرداری صاحب کی بات سے اتفاق کرتا ہوں‘ نریندر مودی وہی غلطی کر چکے ہیں جو سوویت یونین کے صدربریذنیف نے افغانستان میں داخل ہو کر کی تھی‘ مودی کا یہ فیصلہ انڈیا کو توڑ دے گا‘کیوں کہ یہ اگر اپنا فیصلہ واپس لے لیتے ہیں تو انڈیا میں کشمیر جیسی مزید28 ریاستیں ہیں
اور ان ریاستوں میں آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں‘یہ ریاستیں بھی یونین کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں گی اور دوسرا یہ اگر اپنے فیصلے پر قائم رہتے ہیں تو کشمیر کی لڑائی پورے انڈیا میں پھیل جائے گی‘ کشمیری خودکش حملے پورے انڈیا کو ہلا کر رکھ دیں گے‘ پاکستان بھی پیچھے نہیں ہٹے گا‘ یہ مولانا مسعود اظہر اور حافظ سعید پر اپنی پالیسی بدل لے گا اور انڈیا جانتا ہے اسے اس کی کیا قیمت چکانا پڑے گی‘ انڈیا کی معیشت بھی تباہ ہو جائے گی‘ اس کا امن بھی ختم ہو جائے گا اور یہ فیصلہ خطے کو جنگ کے دہانے تک بھی لے جائے گا جس کے آخر میں انڈیا ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گاچناں چہ مودی کی اس غلطی نے اسے انڈیا کا گوربا چوف بنا دیا ہے‘ انڈیا اب ہر روز نو مور ہوتا چلا جائے گا۔ پارلیمنٹ نے متفقہ قرار داد پاس کر کے دنیا کو اپنی پالیسی دے دی‘ دوسری طرف پاکستان نے انڈیا کے ساتھ ہر قسم کے تجارتی تعلقات منقطع اور سفارتی تعلقات محدود کرنے کا اعلان کر دیا‘دونوں ملکوں کے سفیر واپس جا رہے ہیں‘ اگلی سٹیج میں ائیر سپیس بھی بند کر دی جائے گی‘ کیا یہ اقدامات کافی ہیں یا پھر معاملہ طول پکڑے گا، دوسرا کیا پاکستان اور انڈیا کے تعلقات پوائنٹ آف نو ریٹرن پر جا رہے ہیں؟