اسلام آباد (این این آئی)پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیری کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے فیصلے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے دوطرفہ تجارت کو معطل کرنے اور سفارتی تعلقات کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بدھ کو یہاں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیردفاع پرویز خٹک،
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ایئرچیف، نیول چیف سمیت ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی ایس پی آر، سیکرٹری فارن افیئرز اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں سول اور عسکری قیادت نے بھارت کے حوالے سے 5 اہم فیصلے کیے گئے۔وزیراعظم ہاؤس کی طرف سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق قومی سلامتی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو معطل کردیا جائیگا اور سفارتی تعلقات کو محدود کیا جائیگا۔اعلامئے کے مطابق فیصلہ کیا گیا کہ پاک،بھارت تعلقات پر نظرثانی کی جائیگی اور بھارت کیساتھ تمام دو طرفہ معاہدات کا از سر نو جائزہ لیا جائیگا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو اقوام متحدہ کے سامنے اٹھایا جائیگا۔قومی سیاسی اور عسکری قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ یوم آزادی کو کشمیریوں کیساتھ یوم یکجہتی کشمیر منایا جائیگا اور مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا جائے گا۔اجلاس میں وزیراعظم نے تمام سفارتی چینلز کو بھارتی ظالمانہ اور نسل پرستانہ رویئے، ان کے عزائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم نے پاک فوج کو بھی تیار رہنے کی ہدایت کی۔