لاہور (آن لائن) پنجاب حکومت کے حکم پر ایل ڈی اے انتظامیہ نے خلاف قانون سرکاری گاڑیاں اور دیگر مراعات حاصل کرنے والے ادارے کے جونیئر ترین افسران کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ قواعد و ضوابط اور پالیسی کے برعکس سرکاری گاڑیوں کی الاٹمنٹ کا حکم نامہ منسوخ کرنے کی حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔ اس ضمن میں ڈی جی ایل ڈی اے کے احکامات کی روشنی میں سی اینڈ آئی ڈائریکٹوریٹ کی زیر نگرانی سرکاری گاڑیوں کی فہرستیں مرتب کی جا رہی ہیں، جامع رپورٹ کی تکمیل کے بعد ایکشن لیا جائے گا۔ ایل ڈی اے کے
متعلقہ ڈائریکٹوریٹ کی ابتدائی رپورٹ میں حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں، رپورٹ کے مطابق 44 افسران سرکاری قیمتی گاڑیوں کا غیر قانونی استعمال کرنے میں مصروف ہیں۔ جن میں اسٹیٹ مینجمنٹ، ٹاؤن پلاننگ، انجینئرنگ ونگ لینڈ ڈائریکٹوریٹ، کچی آبادی، فنانس ونگ، ریونیو ونگ اور دیگر ڈائریکٹوریٹ شامل ہیں جبکہ خواتین افسران کی اکثریت خلاف قانون سرکاری گاڑیاں حاصل کر کے ادارے کے بھاری مالی نقصان کا باعث بن رہی ہیں۔ نئے شیڈول کے تحت تمام افسران کو ان کے گریڈ کے مطابق سرکاری گاڑیوں کی الاٹمنٹ کی جائے گی۔