اسلام آباد(آن لائن)چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار ایم این اے افتخار نذیر کے بھائی اور ایم پی اے جہانیاں حاجی عطا الرحمان نے ملتان میں قائم اپنی نجی یونیورسٹی جس کا حال ہی میں پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر خان ترین نے افتتاح کیا تھا، میں زیر تعلیم طالبہ کو شادی کا جھانسہ دیکر زیادتی کا نشانہ بنایا اور اپنے فارم ہاؤس میں لگے خفیہ کیمروں سے ویڈیو بنا لی، بعد میں شادی سے انکار کر دیا،
لڑکی نے تھانہ بی زید یو ملتان میں اندراج مقدمہ کیلئے درخواست دی مگر میڈیکل سرٹیفکیٹ میں زیادتی ثابت ہونے کے باوجود ملتان پولیس عطا الرحمان کے خلاف کارووائی سے انکاری ہو گئی۔ طالبہ نے اپنے وکیل کی وساطت سے اندراج مقدمہ کیلئے عدالت سے رجوع کر لیا ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایم پی اے عطا الرحمان نے اپنے ایک قریبی ساتھی کی مدد سے خانیوال کے ایک فارم ہاؤس میں طالبہ کو قید رکھا ہوا ہے، تاکہ معاملات درست کر نے اور متاثرہ لڑکی پر رٹ پیٹشن واپس لینے کیلئے دباؤ ڈالا جا سکے۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ لڑکی کو راستے سے ہٹانے کیلئے کوئی بھی غیر قانونی قدم اٹھایا جا سکتا ہے، دوسری جانب پنجاب حکومت کے ترجمان شہباز گل نے سوشل میڈیا پر واقعہ کا نوٹس لینے کا اعلان کر دیا، واقعہ کے خلاف خانیوال سمیت پورے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، شہریوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے وزیراعظم، چیف جسٹس اور آرمی چیف سے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا، تفصیلات کے مطابق ایک ماہ قبل مسلم لیگ ن چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے ایم پی اے حاجی عطا الرحمان نے بڑی عید کا چاند نظرآنے سے پہلے نیا چاند چڑھا دیا لاہور کی رہائشی طالبہ جس کے بارے میں ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اسے ایم پی اے نے شادی کا جھانسہ دیکر اپنی ہوس کا نشانہ بنایا طالبہ ایم پی اے کی ذاتی یونیورسٹی این سی پی اے ای میں انگلش لٹریچر کی طالب علم تھی، ملزم عطا الرحمان نے خفیہ کیمروں سے ویڈیو بنا کر طالبہ کو 11ماہ تک بلیک میل کرکے اپنی شیطانی بھوک مٹائے رکھی
ذرائع کے مطابق لڑکی نے تھانہ BZUملتان سے میڈیکل بنوانے کیلئے ڈاکٹ حاصل کیا مگر پی ٹی آئی کی ایک طاقتور شخصیت انصاف کے راستے میں دیوار بن گئی، ذرائع کے مطابق افتخار گل ایڈووکیٹ کی وساطت سے سیشن کورٹ میں 22اے کے تحت درخواست دائر ہے، جس پر عدالت نے پولیس سے کمنٹ مانگے ہوئے ہیں، ذرائع کے مطابق طالبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ایم پی اے مذکورہ طالبات سے زیادتیوں میں ملوث ہے، موجود ویڈیوز کے حوالے سے طالبہ کے پاس ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں، جبکہ دوسری جانب اس زیادتی کے حوالے سے واقعہ ملک بھر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گیا ہے