دوحہ (این این آئی )قطر خلیج تعاون کونسل ( جی سی سی) کا واحد ملک رہ گیا ہے جہاں ابھی تک خواتین کے لیے مرد سرپرستی کے قوانین نافذ العمل ہیں اور پچیس سال سے کم عمر کی خواتین اور لڑکیاں اپنے مرد سرپرست کے بغیر بیرون ملک سفر نہیں کر سکتی ہیں۔
سعودی عرب نے گذشتہ جمعہ کو اپنے ہاں نافذ العمل ایسی پابندی ختم کر دی تھی اور اس نے مملکت میں نافذ سرپرستی اور تولیتی نظام سے متعلق قوانین میں نمایاں ترامیم کرتے ہوئے اکیس سال سے زیادہ عمر کے مرد و خواتین کو اپنے سرپرست کی منظوری کے بغیر بھی سفر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق قطر میں نافذ سرپرستی کے قوانین کے تحت خواتین پر سفری قدغنیں عاید ہیں۔ قطر کی وزارت داخلہ کی ویب گاہ کے مطابق پچیس سال سے کم عمر اکیلی عورت کو بیرون ملک جانے کے لیے اپنے ولی کی رضا مندی درکار ہوتی ہے اور وہ اس کی اجازت کے بغیر ملک سے باہر سفر نہیں کر سکتی۔قانون کے تحت قطری مرد حضرات اپنی بیویوں پر سفری پابندی عاید کرانے کے لیے عدالتوں سے رجوع کرسکتے ہیں۔ شادی شدہ خواتین کو اپنی عمر سے قطع نظر بلا اجازت سفر کی اجازت ہے لیکن اگر کوئی خاوند یہ نہیں چاہتا کہ اس کی بیوی سفر کرے تو اسے اپنی بیوی کو سفر سے روکنے کے لیے مجاز اتھارٹی (عدالت) سے رجوع کرنا ہوگا۔جی سی سی کے دو اور رکن ممالک بحرین اور متحدہ عرب امارات میں بالغ عورتوں کے سفر کے لیے مرد سرپرستوں سے اجازت نامے کا نظام رائج نہیں ہے۔ کونسل کے پانچویں رکن ملک کویت میں خواتین کو2009ء میں مرد سرپرست کی اجازت کے بغیر سفر کا حق حاصل ہو گیا تھا۔ چھٹے ملک عْمان میں خواتین کو سفر کی آزادی حاصل ہے۔ البتہ شادی شدہ عْمانی خواتین کو پاسپورٹ کے حصول کے لیے اپنے خاوندوں سے اجازت کی ضرورت ہوتی ہے۔