سری نگر (مانیٹرنگ ڈیسک)مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی میں اضافے پر موبائل فون اور انٹریٹ سروس بند کر دی گئی، میڈیا ذرائع کا کہناہے کہ محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور سجاد لون کو نظر بندکر دیا گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں تمام پٹرول پمپ بھی بند کر دیے گئے ہیں، اس کے علاوہ تین بڑے ممالک نے اپنے شہریوں کو کشمیر سے واپس بلا لیا ہے اور اپنے شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں سفر کرنے سے بھی منع کر دیا گیاہے،
کشیدہ صورتحال کے باعث سری نگر میں یونیورسٹی کے امتحانات بھی 9 اگست تک ملتوی کر دیے گئے ہیں، دوسری جانب کشمیرکونسل یورپ (ای یو) کے چیئرمین علی رضاسید نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے کہاکہ بھارتی مظالم دن بدن بڑھ رہے ہیں اور اب تو بھارتی افواج لائن آف کنٹرول کے اس پار آزاد کشمیر کی سویلین آبادی پر کلسٹر بم جیسا مہلک ہتھیار استعمال کررہی ہیں۔چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کلسٹر بموں کے استعمال کی خبروں پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں بشمول انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو اس خلاف ورزی کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔انہوں نے مزید کہاکہ یہ پاکستان کے لیے ایک اہم موقع ہے کہ وہ آج بھارتی مظالم کو دنیاکے سامنے پیش کرے۔ خاص طورپر مقبوضہ کشمیر اور ا?زاد کشمیر کے بے گناہ اور پرامن شہریوں پر بھارتی فوجیوں کے حملوں کو دنیا کے سامنے لانا ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ خاص طور پر مقبوضہ وادی کی خراب صورتحال کو اجاگرکرنے کے لیے ایک وسیع سفارتی مہم کی ضرورت ہے کیونکہ مقبوضہ کشمیرمیں پہلے ہی آٹھ لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں اور نئی دہلی مزید فوج تعینات کررہی ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں پر مزید مظالم ڈھائے جاسکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی افواج ابتک انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور مجرمانہ ہتھکنڈوں میں ملوث ہیں جو جنگی جرائم کے زمرے میں ا?تے ہیں۔ ان مظالم کو نہ صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھایا جانا چاہیے بلکہ ان جرائم کی فہرست کو عالمی عدالت انصاف میں پیش کیا جائے تاکہ ان جرائم میں ملوث بھارتی فورسزکے خلا ف مقدمات قائم ہوسکیں۔ علی رضا سید نے بھارتی حکومت جو مقبوضہ کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے درپے ہے
اور ا?رٹیکل35اے میں ترمیم کرکے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا چاہتی ہے، کو خبردار کیاکہ وہ اپنی اس روش سے باز رہے۔انہوں نے کہاکہ ان بھارتی منصوبوں سے خطے کے حالات مزید خراب ہوجائیں گے اور اس سے مزید مسائل جنم لیں گے۔انہوں نے مزید کہاکہ عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ اور یورپی یونین مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اپنی خاموشی ترک کرکے حقائق معلوم کرنے کے لیے اپنے مشنز خطے کو روانہ کریں اور مسئلہ کشمیر کو منصفانہ طور پر حل کرنے کے اپنا موثر کردار ادا کریں۔