پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

جنگوں سے مسائل حل نہیں ہوتے، پاک بھارت صورتحال میں کون سا راستہ اختیار کیاجائے؟اسفندیار ولی خان نے تجویز دیدی

datetime 4  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ جنگ یا جنگی جنون کسی مسئلے کا حل نہیں بلکہ مذاکرات سے ہی مسائل کا حل ممکن ہے، خطے کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مسائل صرف مذاکرات سے ہی حل کئے جا سکتے ہیں تاکہ دونوں اطراف بسنے والوں کیلئے آزاد فضاء  قائم کی جا سکے،

انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ پاکستان اور بھارت اس وقت ایٹمی قوت ہیں، چنانچہ اب اگر خدانخواستہ ان دونوں کے درمیان جنگ چھڑ گئی تو وہ ماضی کی جنگوں کی طرح محض روایتی ہتھیاروں تک محدود نہیں رہے گی اور دونوں جانب سے ناقابل تلافی نقصان ہو گا، دنیا ہیروشیما اور ناگا ساکی پر ایٹمی حملوں کی ہولناک تباہی دیکھ چکی ہے، جنگ کی صورت میں ہونے والی ہولناک تباہی و بربادی کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ لہٰذا دونوں پڑوسی ممالک کی بقا اور سلامتی کا تقاضا یہی ہے کہ اشتعال انگیزی اور دھمکیوں سے گریز کرتے ہوئے عاقبت اندیشی اور مفاہمت کی راہ اختیار کی جائے اور کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے تلاش کیا جائے،انہوں نے کہا کہ آج پاکستان تاریخ کے اہم موڑ پر ہے، اس نازک وقت میں سیاسی قیادت کو اجتماعی بصیرت اور تدبر سے کام لینا ہوگا، مسئلہ کشمیر دونوں ملکوں کے درمیان تنازعہ کی بنیادی وجہ ہے،اور اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کیا جائے، پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں کئی زخم اپنے سینے پر کھائے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام اختلافات بالائے طاق رکھ کر خطے کو جنگ کا ایندھن بننے سے بچانے کیلئے کردار ادا کریں،انہوں نے کہا کہ اے این پی عدم تشدد پر یقین رکھنے والی جماعت ہے اور آج بھی ہماری آواز موجودہ صورتحال میں امن کے حق میں ہو گی، انہوں نے کہا کہ سیاست میں اداروں کی مداخلت سمیت اندرونی سیاست پر ایکدوسرے سے اختلافات ہو سکتے ہیں

لیکن سرحدوں پر پیدا شدہ نازک صورتحال پر ہم سب ایک پیج پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال باعث تشویش ہے اور بالخصوص ان قوتوں کیلئے انتہائی تشویش کی بات ہے جو عدم تشدد کی بات کرتی ہیں اور مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے حق میں ہیں، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتیں سوچ سمجھ کر قدم اٹھائیں، تشدد سے نفرتیں کم ہونے کی بجائے مزید بڑھتی جائیں گی،انہوں نے کہا کہ دونوں ملک ضبط و تحمل کا مظاہرہ کریں اور اپنے تنازعات کا حل تلاش کرنے کیلئے گفت و شنید کی طرف آئیں۔

موضوعات:



کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…