اسلام آباد (نیوز ڈیسک) کشمیر میں جان بوجھ کر بدامنی پھیلائی جا رہی ہے، یہ بات مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہی، انہوں نے کہا کہ کہ کہاں گئی انسانیت، کشمیریت اورجمہوریت؟ بھارت کشمیریوں کے احساس تحفظ اور ریلیف کو نظرانداز نہ کرے۔ سوشل میڈیا پر جاری کئے گئے اپنے بیان میں انہوں نے بھارتی حکومت سے سوال کرتے ہوئے کہاکہ بھارت جان بوجھ کر کشمیر میں بدامنی پھیلا رہا ہے تاکہ یاتری، کرکٹرز، سیاح، طلباء اور مزدور کشمیر کو خالی کردیں۔
یاد رہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عرفان پٹھان اور مقبوضہ جموں وکشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کے سٹاف کو جلد سے جلد وادی چھوڑنے کا حکم دیدیا گیا ۔جموں وکشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو افسر سید اشفاق حسین بخاری نے انڈین میڈیا کو بتایا کہ عرفان پٹھان اور دیگر تمام سٹاف کو وادی چھوڑنے کیلئے کہا گیا تھا، انہوں نے تصدیق کی کہ جو بھی سلیکٹرز وادی سے تعلق نہیں رکھتے ہیں، انہیں اپنے گھر جانے کا کہہ دیا گیا ہے۔ سید اشفاق حسین بخاری نے کہا کہ کیمپ میں موجود جموں کے تقریباً 102 کھلاڑیوں کو واپس گھر بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں حالات کشیدہ ہیں، ہمیں نہیں معلوم کہ کیا ہو رہا ہے، اس لئے ہم نے کرکٹ کے پروگرام کوآگے کیلئے ملتوی کر دیا ہے اور واپس شروع کرنے کیلئے صحیح وقت کا انتظار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں آج شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ میں مزیدسات کشمیری نوجوانوں کو شہید کرنے کا دعویٰ کیاہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سرینگر میں بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہاکہ نوجوانوں کو ضلع کے علاقے کیرن میں شہید کیاگیا۔دریں اثناء شوپیان کے علاقے پنڈوشن میں 40گھنٹے طویل محاصری اورتلاشی کارروائی کے بعد ایک مکان کے ملبے سے مزید دو لاشیں برآمد ہوئی ہیں جس سے آپریشن کے دوران شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد چار ہوگئی ہے۔ ایک لاش کی شناخت ایک غیر ریاستی مزدور کے طورپر ہوئی ہے۔