اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے بھارتی جارحیت کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سےسامنے آنے کا مطالبہ کردیا۔وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ ’’امریکی صدر نے کشمیر کے معاملے میں ثالثی کی پیشکش کی تھی۔
یہی وہ وقت ہے جب انہیں درمیان میں آجانا چاہیے کیونکہ ایل او سی پر بھارتی قابض فورسز نے نئے سرے سے جارحانہ اقدامات اٹھانا شروع کر دیے ہیں۔اس کی وجہ سے خطے میں بڑے بحران کا خدشہ ہے‘‘۔دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے ، رواں ہفتوں میں 38 ہزار نیم بھارتی فوجی دستوں کی تعیناتی مقبوضہ کشمیر میں خوف کی وجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ قابض بھارتی فورسز نے سیاحوں، یاتریوں اور طلباء کو مقبوضہ کشمیر سے نکلنے کا حکم دیا ہے، مقامی آبادی خوراک ذخیرہ کرے ایسے اعلانات مزید شکوک پیدا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں جغرافیہ کی تبدیلی کے خدشات بہت بڑھ چکے، پاکستان مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی یا آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کا پرزور مخالف ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر تنازعہ کی بین الاقوامی حیثیت تبدیل کرنے کی ہرکوشش کے بھی مخالف ہیں، ایسا کوئی بھی اقدام اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی سنگین خلاف ورزی ہو گا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے منفی عزائم سے خطے کی امن و سلامتی داؤ پر لگ جائے گی، بھارتی فورسز کی 19 جولائی سے 3 اگست تک لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی سے 6 شہری شہید جبکہ 48 زخمی ہوئے۔انہوںنے کہاکہ بھارتی فورسز نے تازہ ترین اشتعال انگیزی میں معصوم شہریوں پر کلسٹر بم پھینکے، جس کے نتیجے میں 4 سالہ بچے سمیت 2 افراد شہید، 11 شدید زخمی ہوئے۔
پاکستان بھارتی اشتعال انگیزیوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی منفی سرگرمیاں بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں ،پاکستان مقبوضہ کشمیر میں کسی ممکنہ بڑے دہشتگرد حملے کی بھارتی خود ساختہ اطلاعات کو بھی مسترد کرتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کا خود ساختہ الزامات کو بیرونی سطح پر اچھالنا وطیرہ ہے، مودی سرکار الزامات کی آڑ میں کشمیریوں پر ظلم و بربریت کے نئے پہاڑ توڑنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو کسی بھی نئے بھارتی ڈرامے یا جعلی آپریشن سے خبردار کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے اقوام سیکریٹری جنرل، سلامتی کونسل، جنرل اسمبلی صدور کو خطوط لکھے ہیں جس میں ان کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی مخدوش صورتحال کی جانب دلائی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک کو بھی صورتحال کی سنگینی سے آگاہ کیا گیا ہے، برطانیہ، چین، امریکا، فرانس اور روس کو علاقائی امن و سلامتی کو درپیش خطرات پر بریفنگ دی گئی۔انہوں نے عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر کی خطرناک صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے پر دباؤ بڑھایا جائے اور امن و سلامتی تباہ نہیں، برقرار رکھنے پر مجبور کیا جائے۔