آپ جوان رہنا چاہتے ہیں تو پھر خوراک کے استعمال میں ان پابندیوں پر کاربند رہیں،بڑھاپا نہیں آئے گا

24  جولائی  2019

اسلام آباد (نیوزڈیسک)ماہرین طب کا کہنا ہے امراض قلب کے بعد سب سے زیادہ اموات سرطان کے سبب ہوتی ہیں تاہم بہتر طرز زندگی اختیار کرنے سے کینسر کے امکانات کم ہو سکتے ہیں۔ غیر متوازن خوراک کو انسانی صحت میں بے شمار خرابیوں کا سبب قرار دیاگیا ہے۔

اِس ریسرچ کو ”فیوچر آف فوڈ“ کا نام دیا گیا ہے۔ ریسرچ کے بارے میں یہ رپورٹ مارکو اسپرنگ مان نے مرتب کی ہے۔ اسپرنگ مان کے مطابق کرہ ارض پر خوراک تیار کرنے کا نظام ماحول کو نقصان دینے والی سبز مکانی گیسوں کے کل حجم کا ایک چوتھائی پیدا کرتی ہیں۔ کم گوشت کھانے اور پھل و سبزیوں کے زیادہ استعمال سے قبل از موت سے بچا جا سکتا ہے امریکن نیشنل اکیڈمی برائے سائنسز کی ریسرچ رپورٹ میں تلقین کی گئی ہے کہ خوراک کے لیے مقرر کیے گئے عالمی رہنما اصولوں پر اگر پوری طرح عمل ہو جائے تو سن 2050 تک 51 لاکھ انسان موت کے منہ میں قبل از وقت جانے سے بچ سکتے ہیں۔ اِس کے علاوہ ہر قسم کے گوشت سے اجتناب کرنے والے اور پھل سبزیاں استعمال کرنے والے 81 لاکھ انسان بھی زیادہ صحت مندانہ زندگی بسر کر سکتے ہیں۔ ان ہدایات کی روشنی میں اگر 29 فیصد لوگ زندگی بسر کرنا شروع کر دیں تو سبز مکانی گیسوں کے اخراج میں 63 فیصد اور ویگان خوراک مقبول ہونے پر 70 فیصد کمی واقع ہو سکتی ہے۔ اِس کے ساتھ ساتھ مختلف ملکوں کو 700 ارب سے ایک ہزار ارب ڈالر کی بچت یقینی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…