پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

شہباز شریف کے اثاثے منجمد کر نے کا فیصلہ،جائیدادیں منجمد کرنے کے بعد کیا، کیاجائے گا؟نیب نے تیاریاں شروع کردیں 

datetime 15  جولائی  2019 |

اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب) نے مختلف ریفرنسز کا سامنا کرنے والے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق نیب حکام نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے لاہور میں 96 ایچ کے بعد 2 مزید پراپرٹیوں اور گاڑیوں کو منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے علاوہ ملکہ کوہسار مری میں بھی شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کی جائیدادوں کو بھی منجمد کیا جائے گا،

اسلام آباد میں بھی موجود ایک جائیداد کو منجمد کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جائیدادیں منجمد کرنے کے بعد ان کا قبضہ حاصل کرنے کے لیے عدالت سے اجازت لی جائے گی۔علاوہ ازیں شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کے خلاف زیر استعمال لگڑری گاڑیوں کو بھی منجمد کرکے تحویل میں لینے کی درخواست عدالت سے کی جائے گی۔واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے رواں سال 14 فروری کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں شہباز شریف کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کیا تھا،شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018 کو نیب لاہور نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں حراست میں لیا تھا۔شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد نیب کے بیان میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا کنٹریکٹ لطیف اینڈ سنز سے منسوخ کر کے کاسا ڈیولپرز کو دیا جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا جس کے لیے مزید تفتیش درکار ہے۔شہباز شریف کو نیب نے جنوری 2016 میں پہلی مرتبہ طلب کیا تھا، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے چوہدری لطیف اینڈ کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کرنے کے لیے دباؤ کا استعمال کیا اور لاہور کی کاسا کپمنی کو جو پیراگون کی پروکسی کپمنی تھی کو مذکورہ ٹھیکہ دیا۔شہباز شریف کو احتساب عدالت کی جانب سے گزشتہ سال 6 دسمبر 2018 کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجا گیا تھا۔قومی احتساب ادارے نے شہباز شریف کو تقریباً 80 روز تک اپنے حراست میں رکھا تھا۔نیب نے الزام عائد کیا تھا کہ شہباز شریف نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے پر رہتے ہوئے ضلع چنیوٹ کے نکاسی ا?ب کا نظام تعمیر کرنے کی ہدایت دی تھی جس کا استعمال ان کے بیٹوں کی ملکیت میں کمپنی رمضان شوگر ملز نے کرنا تھا۔نیب کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے لیے قومی خزانے کے 20 کروڑ روپے خرچ کیے گئے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…